سب ٹھیک ٹھاک ہے، مہنگائی قابو میں ہے، حکومت کے جواب پر کانگریس کا واک آؤٹ
رکن پارلیمنٹ کاکولی گھوش دستیدار نے ایل پی جی سلنڈر کی مہنگائی کو ظاہر کرنے کا ایک انوکھا طریقہ نکالا۔وہ کچابیگن لے کر ایوان پہنچی اور تقریر کے دوران اسے کھا بھی گئیں۔
پارلیمنٹ میں مہنگائی پر بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا ہے کہ عالمی بحران جیسے وبائی امراض اور روس یوکرین جنگ کے باوجود مودی حکومت نے مہنگائی کو کافی حد تک قابو میں رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلومبرگ سروے نے بتایا ہے کہ ہندوستان میں کساد بازاری کا امکان صفر ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت نے مہنگائی کو مزید کم کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ تاہم، ان کے جواب سے غیر مطمئن، کانگریس جواب کے درمیان ایوان سے واک آؤٹ کر گئی۔
جس مسئلے پر پارلیمنٹ میں دو ہفتے تک کام نہیں ہوا اس پر کل بحث ہوئی اور بحث کا آغاز کرتے ہوئے کانگریس ایم پی منیش تیواری نے پنجابی شاعری کی چار سطروں کے ذریعے حکومت پر مہنگائی کے محاذ پر ناکام ہونے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا حکومت نے بچوں کو بھی نہیں بخشا، پینسل کی قیمت بھی بڑھا دی ہے۔ منیش تیواری نے کہا کہ بی جے پی رہنما اور سابق وزیر سشما سوراج کہا کرتی تھیں کہ گھریلو خواتین کی آنکھوں سے آنسو نکل رہے ہیں ان کی وہ بات آج سچ ثابت ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جو بچا تھا مہنگائی نے مار ڈالا۔
بحث میں حصہ لیتے ہوئے، ٹی ایم سی کی رکن پارلیمنٹ کاکولی گھوش دستیدار نے ایل پی جی سلنڈر کی مہنگائی کو ظاہر کرنے کا ایک انوکھا طریقہ نکالا۔ کاکولی گھوش بیگن لے کر ایوان پہنچی اور تقریر کے دوران اسے کھا بھی گئیں ۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے ایل پی جی سلنڈر کی قیمت 1000 روپے فی سلنڈر سے زیادہ کر دی ہے جس کی وجہ سے کھانا پکانا مشکل ہو رہا ہے۔ انہوں نے کچا بیگن کھا کر اس لئے دکھایا کہ ایل پی جی سلنڈر کتنا مہنگا ہو گیا ہے کہ کچا کھانا پڑتا ہے۔
دوسری جانب وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے اپوزیشن کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ تمام مشکلات کے باوجود حکومت نے ایسے قدم اٹھائے ہیں جس سے مہنگائی 7 فیصد کے آس پاس رہ گئی ہے۔ سیتا رمن نے کہا کہ دالوں اور خوردنی تیل کی قیمتوں کو قابو میں رکھنے کے لیے حکومت نے درآمدی ڈیوٹی کم کرنے جیسے کئی اقدامات کیے ہیں جن کا فائدہ بھی ہوا ہے۔
دودھ اور دہی جیسی روزمرہ کی اشیاء پر جی ایس ٹی لگانے کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ فیصلہ مودی حکومت کا نہیں بلکہ جی ایس ٹی کونسل کا ہے جس میں تمام ریاستوں کے وزرائے خزانہ رکن ہیں۔
کانگریس پارٹی نرملا سیتا رمن کے جواب سے مطمئن نہیں تھی اور پارٹی نے سیتا رمن کے جواب کے درمیان واک آؤٹ کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔