کانگریس گوا میں حکومت سازی کے لیے پرعزم، پرینکا گاندھی نے خواتین کے لیے ملازمتوں میں 30 فیصد ریزرویشن کا کیا وعدہ
پرینکا گاندھی نے کیوپیم اسمبلی حلقہ کے مورپیرلا گاؤں کا بھی دورہ کیا جہاں قبائلی خواتین سے بات چیت کی، کانگریس لیڈر قبائلی خواتین کے ساتھ ان کے روایتی رقص میں بھی شامل ہوئیں۔
کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے اتر پردیش اسمبلی انتخاب کے پیش نظر خواتین کے لیے بے شمار وعدے کیے ہیں، اور آج انھوں نے گوا میں خواتین کو مضبوط بنانے کا عزم ظاہر کیا۔ پرینکا گاندھی 10 دسمبر (جمعہ) کو گوا میں موجود تھیں اور آئندہ اسمبلی انتخاب میں کانگریس کو کامیابی دلانے کے لیے پرعزم نظر آئیں۔
گوا کے کوسٹا گراؤنڈ میں وومن کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کانگریس حکومت بننے پر ملازمتوں میں خواتین کے لیے 30 فیصد ریزرویشن دینے کا وعدہ کیا۔ انھوں نے ساتھ ہی عام آدمی پارٹی (عآپ) کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔ انھوں نے عوام سے کہا کہ ’باہر‘ سے گوا میں آ رہی پارٹیوں سے محتاط رہیے۔ عآپ پر حملہ آور انداز اختیار کرتے ہوئے وہ کہتی ہیں کہ راجدھانی دہلی میں کیجریوال کی قیادت والی عآپ حکومت ہے جو وہاں فضائی آلودگی کی ذمہ دار ہے۔
جلسہ عام سے اپنے مختصر خطاب کے دوران پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’اس بار جب آپ ووٹنگ کرنے جائیں تو سب سے پہلے اپنے بارے میں، اپنی ریاست اور اپنے کنبہ کے بارے میں سوچیں۔ اس پارٹی کو ووٹ دیں جو آپ کے مسائل کا حل نکالے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ان دنوں نئی پارٹیاں آ رہی ہیں، اب آپ کو یہ دیکھنا ہے کہ ان پارٹیوں نے اس ریاست میں کیا کچھ کیا ہے جہاں وہ برسراقتدار ہیں۔ کیا انھوں نے ترقی کی ہے؟ میں دہلی سے ہوں، دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت ہے۔ دہلی میں اتنی آلودگی ہے کہ آپ سانس بھی نہیں لے سکتے۔‘‘
کانگریس جنرل سکریٹری نے گوا میں پانی کی کمی اور بے روزگاری جیسے ایشوز کو حل کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی، جہاں 2022 کی شروعات میں اسمبلی انتخاب ہونے ہیں۔ اس موقع پر سابق مرکزی وزیر مالیات پی چدمبرم، اے آئی سی سی گوا ڈیسک کے انچارج دنیش گنڈو راؤ، حزب مخالف لیڈر دگمبر کامت، گوا ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر گریش چوڈنکر اور پارٹی ترجمان ایلٹن ڈی کوسٹا بھی موجود تھے۔ پرینکا گاندھی نے ساحلی ریاست کے اپنے ایک روزہ دورہ کے دوران کیوپیم اسمبلی حلقہ کے مورپیرلا گاؤں کا بھی دورہ کیا جہاں قبائلی خواتین سے بات چیت کی۔ کانگریس لیڈر قبائلی خواتین کے ساتھ ان کے روایتی رقص میں بھی شامل ہوئیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔