کانگریس نے ضمنی انتخابات کے نتائج کو نئی تبدیلی کا اشارہ قرار دیا

ضمنی انتخابات کے نتائج ایک نئی شروعات اور نئی تبدیلی کی نشاندہی کرتے ہیں۔عوام نے کانگریس پر اعتماد کر کے واضح کردیا ہے کہ صرف کانگریس پارٹی ہی ملک کو ترقی کی راہ پر آگے لے جا سکتی ہے۔

تصویر ٹوئٹر
تصویر ٹوئٹر
user

یو این آئی

مختلف ریاستوں میں خالی لوک سبھا اور اسملبیوں کے ضمنی انتخابات کے نتائج پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کانگریس پارٹی نے انہیں ’’نئی شروعات اور ایک نئی تبدیلی کی علامت‘‘ قرار دیا ہے۔ پارٹی نے ہماچل پردیش، راجستھان اور مدھیہ پردیش میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے جہاں اس کا براہ راست مقابلہ بھارتیہ جنتا پارٹی سے تھا۔

کانگریس نے حکمراں بی جے پی سے منڈی لوک سبھا سیٹ چھین لی ہے اور ہماچل میں فتح پور، ارکی اور جبل کوٹکھائی کی تینوں اسمبلی سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ٹوئٹر پر کہا ’’کانگریس کی ہر جیت ہمارے پارٹی کارکنوں کی جیت ہے۔ نفرت کے خلاف لڑتے رہو، ڈرو نہیں۔"


پارٹی نے ایک بیان میں کہا’’ضمنی انتخابات کے نتائج ایک نئی شروعات اور نئی تبدیلی کی نشاندہی کرتے ہیں۔‘‘ بیان میں کہا گیاہے کہ لوگوں نے کانگریس پر اعتماد کر کے واضح کردیا ہے کہ صرف کانگریس پارٹی ہی ملک کو ترقی کی راہ پر آگے لے جا سکتی ہے۔

ایک ٹوئٹ میں مسٹر رندیپ سرجے والا نے کہا’’بی جے پی کو تین لوک سبھا سیٹوں کے ضمنی انتخابات میں دو پر ہار ملی ہے۔ اسمبلی ضمنی انتخابات میں بی جے پی نے زیادہ تر سیٹیں کھو دی ہیں جہاں کانگریس کے ساتھ سیدھا مقابلہ تھا۔ ہماچل پردیش، راجستھان، کرناٹک اور مہاراشٹر اس کا ثبوت ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے سرجے والا نے کہا کہ تکبر چھوڑ دیں، تینوں زرعی قوانین واپس لیں اور پیٹرول و ڈیزل کی لوٹ مار کو فوری طور پر بند کریں۔ پارٹی لیڈر راجیو شکلا نے کہا’’کانگریس کو یہ جیت سونیا گاندھی کی قیادت میں ملی ہے۔ اس کا اثر پورے ملک میں پڑے گا۔


کانگریس نے ہماچل کی منڈی لوک سبھا سیٹ پر قبضہ کر لیا ہے۔ بی جے پی نے مدھیہ پردیش کی کھنڈوا لوک سبھا سیٹ جیت لی ہے لیکن دادرا اور نگر حویلی سیٹ پر شیوسینا نے بی جے پی کو جھٹکا دیا ہے۔ بی جے پی نے مدھیہ پردیش، آسام اور تلنگانہ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ لیکن اسے ہماچل، مغربی بنگال اور راجستھان میں جھٹکا لگا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 03 Nov 2021, 8:11 AM