کانگریس جلد کسانوں کو قرض دینے میں ہوئے گھپلہ کا انکشاف کرے گی 

وزیر اعلی نے کہا کہ پی ایم مودی ایک بار پھر جھوٹ بول رہے ہیں کہ ایم پی میں قرض معافی میں گھپلہ ہوا ہے جبکہ بی جے پی کی حکومت کے دوران کسانوں کے نام پر قرض لینے میں بڑا گھپلہ ہوا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

پٹنہ : کانگریس لیڈر اور مدھیہ پردیش کے وزیراعلی کمل ناتھ نے آج وزیرا عظم نریندرمودی پر ملک کے کسانوں اور نوجوانوں کو دھوکہ دینے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت جلد ہی بھارتیہ جنتاپارٹی کے دورحکومت میں کسانوں کو قرض دینے میں ہوئے گھپلہ کے سلسلہ میں ایک بڑا انکشاف کریگی ۔

کمال ناتھ نے گزشتہ روز یہاں گاندھی میدان میں کانگریس کی ’جن آکانکشا ‘ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے ملک کے کسانوں اور نوجوانوں کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔ آج اس ملک کے عوام نریندر مودی سے سوال کر رہے ہیں کہ کسان بغیر قیمت کے، نوجوان بغیر کام کے توپھر مودی۔نتیش کس کام کے۔

وزیر اعلی نے کہا کہ وزیراعظم مودی ایک بار پھر جھوٹ بول رہے ہیں کہ مدھیہ پردیش میں قرض میں گھپلہ ہو رہا ہے جبکہ اصلیت یہ ہے کہ مدھیہ پردیش میں قرض معافی میں گھپلہ نہیں ہوا بلکہ بی جے پی کی حکومت کے دوران کسانوں کے نام پر قرض لینے میں بڑا گھپلہ ہوا۔ بی جے پی کے ذریعہ ریاست میں کسانوں کو قرض دینے میں جو گھپلہ کیا گیا ہے اس سلسلہ میں بڑا انکشاف ان کی حکومت جلد کرے گی۔

کمل ناتھ نے کہا کہ دوماہ پہلے ملک میں ہوئے جمہوریت کے اتسو میں مدھیہ پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ کے عوام نے بی جے پی کے دورحکومت سے تنگ آکر کانگریس کواپنی حمایت دی تھی۔ بی جے پی کی حکومت میں مدھیہ پردیش آبروریزی، بے روزگاری، کسانوں کی خودکشی اور خواتین پر مظالم میں سرفہرست تھا۔ ریاست کے عوام نے جب یہ سچائی جانی تو انھوں نے 15 سال کے بی جے پی کے دورحکومت کو مسترد کر دیا۔

وزیراعلی نے کہا کہ کانگریس صدر راہل گاندھی کے حکم پر وزیراعلی کا عہدہ سنبھالتے ہی دو گھنٹے کے اندر کسانوں کا قرض معاف کیا۔ آئندہ 3 مارچ کو ریاست کے 30 لاکھ کسانوں کا قرض معاف ہوجائے گا اور اس کے بعد 15 لاکھ کسانوں کا باقی کا قرض معاف کیا جائیگا۔ انھوں نے کہا کہ آج افریقی ملکوں سے زیادہ ملک میں کسان خودکشی کررہے ہیں اور مودی حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔