کانگریس نے بی جے پی کے ’سنکلپ پتر‘ کو ’جملہ پتر‘ قرار دیا
بی جے پی کے ’سنکلپ پتر‘ کا اپنے ’نیائے پتر‘ سے موازنہ کرتے ہوئے کانگریس نے کہا، ’’بی جے پی کے منشور میں روزگار، مہنگائی، ایم ایس پی، منی پور، لداخ اور کسانوں کا ذکر نہیں اور یہ محض ایک ’جملہ پتر‘ ہے‘‘
نئی دہلی: بی جے پی نے آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لئے اتوار کو پارٹی ہیڈکوارٹر میں ’سنکلپ پتر‘ کے نام سے اپنا انتخابی منشور جاری کر دیا۔ بی جے پی نے اس سنکلپ پتر کو ’مودی کی گارنٹی‘ کے نعرے کے ساتھ جاری کیا ہے۔ کانگریس نے بی جے پی کے سنکلپ پتر کا اپنے ’نیائے پتر‘ سے موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے منشور میں روزگار، مہنگائی، ایم ایس پی، منی پور، لداخ اور کسانوں جیسے مسائل کا ذکر تک نہیں ہے اور یہ محض ایک ’جملہ پتر‘ ہے۔
ایکس پر ’کانگریس کا نیائے پتر بمقابلہ بی جے پی کا جملہ پتر‘ کے کیپشن کے ساتھ کی گئی پوسٹ میں پارٹی نے متعدد مسائل پر روشنی ڈالی، جو کانگریس کے نیائے پتر کا حصہ ہیں لیکن بی جے پی کے سنکلپ پتر میں ان کا ذکر نہیں ہے۔ کانگریس نے کہا کہ ہم نے نیائے پتر میں 30 لاکھ سرکاری نوکریاں دینے کا وعدہ کیا ہے لیکن بی جے پی کے سنکلپ پتر میں نوکریوں کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ اسی طرح نیائے پتر میں ایم ایس پی کی قانونی ضمانت دینے کا وعدہ ہے لیکن بی جے پی نے اس کا ذکر تک نہیں کیا۔ وہیں، کانگریس نے ’ناری نیائے‘ کے تحت خواتین کو ہر سال ایک لاکھ روپے اور سرکاری ملازمتوں میں خواتین کو 50 فیصد ریزرویشن دینے کا وعدہ کیا ہے لیکن بی جے پی کے قرارداد خط میں خواتین کے لیے کسی اسکیم کا ذکر نہیں ہے۔
پوسٹ میں مزید کہا گیا کہ کانگریس نے مہنگائی کا ذکر کیا ہے اور قیمتوں کو کنٹرول کرنے کا وعدہ کیا ہے لیکن بی جے پی نے اپنے منشور میں اس پر کوئی بات نہیں کی۔ کانگریس نے جلتے ہوئے منی پور میں امن قائم کرنے کی بات کی ہے، بی جے پی نے منی پور کا ذکر تک نہیں کیا۔ لداخ کے بارے میں کانگریس نے کہا ہے کہ قبائلی علاقوں کو آئین کے چھٹے شیڈول میں شامل کیا جائے گا لیکن بی جے پی نے اس کا ذکر تک نہیں کیا۔
پارٹی کے مطابق کانگریس نے صحت کے تحت 25 لاکھ روپے کے ہیلتھ انشورنس کا وعدہ کیا ہے، بی جے پی نے اس پر بھی کچھ نہیں کہا ہے۔ کانگریس نے اپنے نیائے پترا میں کسانوں کے قرض معافی کا اعلان کیا ہے لیکن بی جے پی کے سنکلپ پتر میں اس کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ کانگریس نے نیائے پترا میں ذات پر مبنی مردم شماری کرانے کا وعدہ کیا ہے لیکن بی جے پی نے اپنے سنکلپ پتر میں اس پر بھی کوئی بات نہیں کی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔