چائے پر چرچا کر کے کانگریس کے ریاستی صدر نے عوام کی نبض کو ٹٹولا

اجے رائے نے کہا کہ ریاست میں جنگل راج قائم ہے قانون نام کی کوئی چیز نہیں بچی ہےاور آگے کی چرچا باٹی چوکھا، پکوڑی اور دیگر چیزوں پر بھی عوام کے درمیان جاکے ہوگی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات سے پہلے اترپردیش میں کانگریس کی سوکھی جڑوں کی آبیاری کرنے کی ہر ممکن کوشش میں مصروف نومنتخب صدر اجئے رائے نے پیر کو یہاں بھیڑ بھرے لال باغ چوراہے پر واقع ایک چائے کی دوکان پر عوام سے ملاقات کی اور موجودہ حالات میں ان کی رائے طلب کی۔

رائے آج شام یہاں پہلے سے طے شدہ پروگرام کے مطابق لال باغ چوراہے پر واقع شرما جی کی چائے کی دوکان پر پہنچے اور موجود لوگوں کوموجودہ مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے ان کی رائے جاننے کی کوشش کی۔


انہوں نے بجلی، پانی، صحت، مہنگائی، بے روزگار، کسانوں کے مسائل، فاقہ کشی اور ریاست کے خستہ حال نظم ونسق پر لوگوں کی رائے و تجاویز طلب کیں۔ پارٹی کا دعوہ ہے کہ وہاں موجود لوگوں نے مہنگائی، خواتین نے اپنی سیکورٹی نہ ہونے، نوجوانوں نے روزگار نہ ملنے کی وجہ بے روزگاری اور گھریلو خواتین  نے رسوئی گیس اور گھریلو بجلی کے اضافے سے ان کے بجٹ بگاڑنے جیسی اہم باتیں کانگریس ریاستی صدر کے سامنے رکھیں۔

رائے نے کہا کہ بی جے پی حکومت ہر محاذ پر فیل ہے۔ ریاست میں جنگل راج قائم ہے قانون نام کی کوئی چیز نہیں بچی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آگے کی چرچا باٹی چوکھا، پکوڑی اور دیگر چیزوں پر بھی عوام کے درمیان جاکے ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے عوام سے جو وعدے کیا اسے وفا نہ کیا۔ سی بی آئی اور ای ڈی کے ذریعہ اپوزیشن کو ڈرا رہے ہیں۔ ابھی حال میں ہونے والے پانچ ریاستوں کے انتخابات میں کانگریس مکمل اکثریت سے حکومت بنائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔