کانگریس نے ’موڈانی مہاگھوٹالہ‘ کے خلاف کیا ملک گیر مظاہرہ، کئی ریاستوں میں ای ڈی دفتر کا گھیراؤ

راجدھانی دہلی کے جنتر منتر پر مظاہرہ کے دوران سچن پائلٹ نے کہا کہ اڈانی گروپ اور سیبی چیف کی ملی بھگت سے متعلق ہنڈن برگ کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد سرمایہ کاروں کو ہزاروں کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔

<div class="paragraphs"><p>’موڈانی مہاگھوٹالہ‘ کے خلاف دہلی میں کانگریس کا احتجاجی مظاہرہ، تصویر ویپن/قومی آواز</p></div>

’موڈانی مہاگھوٹالہ‘ کے خلاف دہلی میں کانگریس کا احتجاجی مظاہرہ، تصویر ویپن/قومی آواز

user

قومی آوازبیورو

کانگریس نے ’موڈانی مہاگھوٹالہ‘ کے خلاف آج پورے ملک میں احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں خاص طور سے دو مطالبات سامنے رکھے گئے۔ پہلا مطالبہ تھا سیبی چیئرپرسن مادھبی پوری بُچ کو ان کے عہدہ سے دستبردار کیا جائے، اور دوسرا موڈانی مہاگھوٹالہ کی جانچ جے پی سی سے کرائی جائے۔ کئی ریاستوں کی کانگریس یونٹ نے اس معاملے میں ای ڈی دفتر کا گھیراؤ بھی کیا اور نعرہ بازی کی۔ یہ احتجاجی مظاہرہ راجدھانی دہلی، اتر پردیش، بہار، جھارکھنڈ، مدھیہ پردیش، اروناچل پردیش، گوا، چھتیس گڑھ، منی پور، اڈیشہ، پنجاب، راجستھان، تمل ناڈو، تلنگانہ، اتراکھنڈ سمیت کئی دیگر ریاستوں میں بھی دیکھنے کو ملے۔ کئی ریاستوں میں پریس کانفرنس کا انعقاد بھی کیا گیا جس میں ’موڈانی مہاگھوٹالہ‘ سے متعلق حقائق سامنے رکھے گئے۔

راجدھانی دہلی میں پردیش کانگریس کی طرف سے ’جنتر منتر‘ پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں سینکڑوں لیڈران و کارکنان کی شرکت دیکھنے کو ملی۔ اس مظاہرہ میں کانگریس جنرل سکریٹری و انچارج چھتیس گڑھ سچن پائلٹ بھی شامل ہوئے۔ انھوں نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ ’’اڈانی گروپ اور سیبی چیف کی ملی بھگت سے متعلق ہنڈن برگ کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد سرمایہ کاروں کو ہزاروں کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ اس مہا گھوٹالے کی غیر جانبدارانہ جانچ کے لیے حکومت کو جے پی سی تشکیل دینی چاہیے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’اڈانی گروپ کو فائدہ پہنچانے میں مودی حکومت اور سیبی چیف مادھبی بُچ کی ملی بھگت ہے۔ اگر ان میں آپسی سانٹھ گانٹھ نہیں ہے تو حکومت جے پی سی تشکیل دینے سے راہ فرار کیوں اختیار کر رہی ہے۔ کانگریس پارٹی صرف شفاف اور مناسب جانچ چاہتی ہے، اس لیے ہمیں جے پی سی جانچ سے کم کچھ بھی نہیں چاہیے۔‘‘


دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے ’موڈانی مہاگھوٹالہ‘ معاملے پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہنڈن برگ کی رپورٹ میں سیبی چیف کے ساتھ اڈانی کا رشتہ ظاہر ہو چکا ہے۔ رپورٹ میں صاف ہے کہ اڈانی اور سیبی چیئرپرسن کے درمیان سانٹھ گانٹھ ہے اور لاکھوں کروڑوں روپے کا مہاگھوٹالہ ہوا ہے۔ اس مین سرکاری خزانہ کو بھی خسارہ پہنچا ہے، لیکن حکومت رپورٹ پر الزام لگاتی ہے کہ اس سے ملک کا وقار داؤ پر لگ رہا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’کچھ ایسے ایشوز ہوتے ہیں جن پر حکومت کو نوٹس لینا چاہیے، لیکن سپریم کورٹ نے اڈانی کے ذریعہ کیے گئے ہزاروں کروڑ روپے کے مہاگھوٹالے کی جانچ کی ذمہ داری سیبی چیئرپرسن مادھبی کو سونپی، اور اب پتہ چل رہا ہے کہ وہ خود اڈانی کے ساتھ ملی ہوئی ہیں۔ ایسے میں غیر جانبدارانہ جانچ کیسے ہو سکتی ہے۔‘‘ دیویندر یادو نے مطالبہ کیا کہ یا تو مادھبی بُچ اپنے عہدہ سے استعفیٰ دیں، یا پھر حکومت انھیں فوری اثر سے برخاست کرے۔

<div class="paragraphs"><p>دھرنا و مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو</p></div>

دھرنا و مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو

چھتیس گڑھ میں ای ڈی دفتر کا گھیراؤ کرنے پہنچے ریاستی کانگریس کے لیڈران و کارکنان میں ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل بھی شامل تھے۔ انھوں نے مظاہرین کے سامنے اپنے خطاب میں کہا کہ اگر ای ڈی غیر جانبدارانہ جانچ کر رہی ہوتی تو کانگریس کے لوگوں کو مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہی نہیں ہوتی۔ ای ڈی صرف بی جے پی کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے کارروائی کر رہی ہے۔ ان کی کارروائی صرف اپوزیشن لیڈران کے اوپر ہو رہی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ وقت بدلتے دیر نہیں لگتی۔ مرکز میں جس دن کانگریس کی حکومت بنے گی، سپریم کورٹ کے ججوں کی کمیٹی بنا کر ای ڈی-سی بی آئی جو بھی تحقیقات کر رہی ہے، ان کی بھی جانچ کرائیں گے۔ جتنے بھی فرضی کیس بنا کر رکھے ہیں، ان کے اوپر سیدھی کارروائی کی جائے گی۔


راجستھان کے جئے پور میں منعقد ایک ایسے ہی مظاہرہ کے دوران ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر گووند سنگھ ڈوٹاسرا نے مرکز کی مودی حکومت کو زوردار انداز میں تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’حکومت اپنے پانچ سال مکمل نہیں کر پائے گی۔ قصورواروں کو جیل جانا ہوگا۔ ملک کو گھوٹالے میں جھونک دیا گیا ہے اور اڈانی کو فائدہ پہنچایا گیا ہے۔ یہ (مظاہرہ) صرف شروعات ہے، ہم انھیں گھٹنوں پر لائیں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔