راجیو گاندھی پر سوال اٹھا کر خود پھنسے مودی، اکشے کو ’جنگی بیڑے‘ پر گھمانے کی تصویر وائرل

کانگریس کی طرف سے سوشل میڈیا کی ذمہ داری سنبھال رہی دِوّیا اسپندنا نے الزام عائد کیا ہے کہ پی ایم مودی کناڈائی شہری اور بالی ووڈ اداکار اکشے کمار کو جنگی بیڑے ’آئی این ایس سمترا‘ پر لے گئے تھے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

آئی این ایس وِراٹ پر سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے ذریعہ چھٹیاں منانے کے پی ایم مودی کے جھوٹے دعووں کی قلعی ریٹائرڈ وائس ایڈمرل ونود پسریچا اور لکشدیپ کے منتظم رہے وجاہت حبیب اللہ نے پہلے ہی کھول دی ہے، اور اب کانگریس کے ایک ٹوئٹ نے پی ایم مودی کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔ کانگریس کی سوشل میڈیا انچارج دِوّیا اسپندنا نے ٹوئٹ کر ایک تصویر شیئر کیا ہے جس میں الزام عائد کیا ہے کہ پی ایم مودی ہندوستانی بحریہ کے جنگی جہاز آئی این ایس سمترا پر اداکار اور کناڈائی شہری اکشے کمار کو لے کر گئے تھے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا

دویا اسپندنا نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے ’’یہ ٹھیک تھا؟ نریندر مودی آپ آئی این ایس سمترا پر ایک کناڈیائی شہری اکشے کمار کو لے کر گئے۔‘‘ دویا نے اس پوسٹ کے ساتھ ہیش ٹیگ ’سب سے بڑا جھوٹا مودی‘ لگایا ہے اور ساتھ ہی ایک لنک بھی شیئر کیا ہے جو 2016 میں شائع ایک خبر سے متعلق ہے اور کانگریس کے الزام کو صحیح ثابت کرتی ہے۔ اس لنک کے ساتھ انھوں نے لکھا ہے کہ ہم میں سے زیادہ تر لوگ اس تنازعہ کو بھولے نہیں ہیں۔


دویا اسپندنا نے جس مضمون کو ٹیگ کیا ہے اس میں سوال کیا گیا ہے کہ سال 2016 میں وشاکھاپٹنم میں بین الاقوامی بیڑا تجزیہ کے وقت بالی ووڈ کو کیوں شامل کیا گیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اکشے کمار نے پریسیڈنسیل یاچ آئی این ایس سمترا کو دیگر بحریہ افسران اور دیگر انتہائی خاص مہمانان کے ساتھ چلایا بھی تھا۔

دویا اسپندنا نے ایک دیگر ٹوئٹ میں یہ بھی لکھا کہ ایڈمرل رام داس نے واضح کیا ہے کہ سابق پی ایم راجیو گاندھی اور سونیا گاندھی تب آفیشیل دورے پر لکشدیپ گئے تھے۔ ان کے نجی استعمال کے لیے کوئی پانی کا جہاز استعمال نہیں کیا گیا تھا۔ وہ ایک چوپر کے ذریعہ کسی جزیرہ پر گئے تھے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 10 May 2019, 5:10 PM