کورونا سے متعلق پی ایم مودی کے بیان پر کانگریس کا سخت رد عمل، کہا 'گپ بازی بہت ہوئی'
کانگریس نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ "کورونا کی شرح ترقی ہندوستان میں سب سے زیادہ ہے۔ اگر آپ (پی ایم مودی) نیند میں ہیں تو جاگیے، اگر کسی اور ہندوستان میں ہیں تو گاندھی-نہرو والے ہندوستان میں آئیے۔"
ہندوستان میں کورونا انفیکشن والے مریضوں کی تعداد تیزی کے ساتھ بڑھ رہی ہے اور ایک رپورٹ کے مطابق تو گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران اس رفتار میں 20 فیصد اُچھال دیکھا گیا جو کہ دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔ اس درمیان پی ایم مودی نے ہندوستان کی حالت بہتر ہونے کی بات کہہ دی ہے جس پر کانگریس نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے انھیں زبردست تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس نے اپنے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے پی ایم مودی کے بیان کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "پی ایم مودی نیند میں ہیں تو جاگیے، کسی اور ہندوستان میں ہیں تو گاندھی نہرو کے ہندوستان میں آئیے۔"
دراصل بی جے پی کے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے پی ایم مودی کا ایک بیان ٹوئٹ کیا گیا تھا جو کہ 27 جولائی کو انھوں نے کووڈ-19 ٹیسٹنگ لیب لانچنگ پروگرام میں دیا تھا۔ ٹوئٹ میں لکھا تھا "ملک میں جس طرح صحیح وقت پر صحیح فیصلے لیے گئے، آج اسی کا نتیجہ ہے کہ ہندوستان دیگر ممالک کے مقابلے کافی سنبھلی ہوئی حالت میں ہے۔ ملک میں کورونا سے ہونے والی اموات بڑے بڑے ممالک کے مقابلے کافی کم ہے۔ صحت مند ہونے کی شرح دیگر ممالک کے مقابلے بہت زیادہ ہے۔"
اسی ٹوئٹ کو کانگریس نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ بی جے پی کے اس ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے کانگریس نے لکھا ہے "کورونا کی شرح ترقی ہندوستان میں سب سے زیادہ ہے۔ آپ کو معلوم ہے وزیر اعظم جی؟ اگر آپ نیند میں ہیں تو جاگیے۔ خیالوں میں ہوں تو اصل دنیا میں آئیے۔ کسی اور ہندوستان میں ہیں تو گاندھی-نہرو والے ہندوستان میں آئیے۔ سچ کا اعتراف کیجیے۔ گپ بازی بہت ہوئی، اب کام کیجیے۔"
قابل ذکر ہے کہ ہندوستان میں گزشتہ کئی دنوں سے 30 ہزار سے زائد کورونا کے مریض سامنے آ رہے ہیں۔ پچھلے دو تین دنوں میں تو نئے مریضوں کی تعداد روزانہ تقریباً 50 ہزار تک پہنچ گئی۔ اس کے باوجود پی ایم مودی اور بی جے پی کے لیڈران کا یہ کہنا کہ ہندوستان کی حالت بہتر ہے، حیران کرنے والا ہے۔ کانگریس لیڈران راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی وغیرہ اس سلسلے میں ہمیشہ آواز اٹھاتے رہے ہیں اور کورونا مریضوں کی دیکھ ریکھ میں ہو رہی لاپروائی کو بھی سامنے لاتے رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔