بہار: ارکان اسمبلی پر طاقت کا استعمال، کانگریس کا شدید رد عمل، راہل گاندھی نے کہا- ’جمہوریت کا تقدس پامال کیا گیا‘
بہار اسمبلی میں گزشتہ روز پولیس فورس بلا لینے اور پولیس بل کے خلاف احتجاج کر رہے ارکان اسمبلی کو باہر نکالنے کے لئے طاقت کا استعمال کرنے کے خلاف کانگریس نے سخت رد عمل کا اظہار کیا
پٹنہ: بہار اسمبلی میں گزشتہ روز پولیس فورس بلا لینے اور پولیس بل کے خلاف احتجاج کر رہے ارکان اسمبلی کو باہر نکالنے کے لئے طاقت کا استعمال کرنے کے خلاف کانگریس نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا کہ بہار کے واقعہ سے یہ صاف ہو چکا ہے کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار پوری طرح سے بی جے پی اور آر ایس ایس کے رنگ میں رنگ چکے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز بہار اسمبلی میں بہار خصوصی مسلح پولیس بل 2021 پر بحث ہونی تھی، تاہم حزب اختلاف کے ارکان اسمبلی بل کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ کرنے لگے۔ جس پر پولیس فورس کو طلب کر لیا گیا اور ارکان اسمبلی پر طاقت کا استعمال کیا گیا۔ ارکان اسمبلی کو پولیس فورس نے گھسیٹ کر اسمبلی سے باہر نکالا، اس دوران خاتون ارکان اسمبلی سمیت کئی ارکان اسمبلی زخمی ہوئے۔
بہار اسمبلی کے واقعہ پر راہل گاندھی نے ٹوئٹ کیا، ’’بیار اسمبلی کے شرمناک واقعہ سے صاف ہے کہ وزیر اعلیٰ (نتیش کمار) پوری طرح آر ایس ایس اور بی جے پی کے رنگ میں رنگ چکے ہیں۔ جمہوریت کا تقدس پامال کرنے والوں کو حکمراں کہلانے کا کوئی حق نہیں ہے۔ حزب اختلاف پھر بھی عوامی مفاد میں آواز اٹھاتا رہے گا۔ ہم نہیں ڈریں گے۔‘‘
کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا، ’’بہار اسمبلی میں جمہوریت کا قتل ہوا۔ بہار اسمبلی میں آئینی اقدار کا تقدس پامال ہوا۔ بہار اسمبلی میں جے ڈی یو - بی جے پی کی پولیس نے آر جے ڈی - کانگریس کے ارکان اسمبلی سے مار پیٹ کر کے غنڈہ گردی کی تمام حدود پار کر دیں۔ اب بھی آواز نہیں اٹھائی تو نہ جمہوریت بچے گی، نہ آئین اور نا ہی ملک۔‘‘
سرجے والا نے دوسرے ٹوئٹ میں ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’کیا ملک کی تاریخ میں کسی اسمبلی میں یہ ایسا شرمناک واقعہ پیش آیا ہے؟ کیا ارکان اسمبلی کو اسمبلی میں تھپڑ - گھونسوں سے اس طرح پٹوانا پارلیمانی روایت ہے؟ کیا یہی جے ڈی یو - بی جے پی کا اصل چہرہ نہیں ہے؟ دیکھیں، کانگریس ایم ایل اے سنتوش مشرا سے جانروں جیسا برتاؤ۔‘‘
واضح رہے کہ بہار اسمبلی میں گزشتہ روز اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے بہار خصوصی مسلح پولیس بل2021 کی مخالفت کی جس کی وجہ سے ایوان کی کاروائی میں رخنہ پڑا۔ اسمبلی میں منگل کو وقفہ طعام کی کاروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن اراکین اس بل کو بلا تاخیر واپس لئے جانے کے مطالبے کو لیکر ہنگامہ کر نے لگے۔ اپوزیشن اراکین نے بل کی مخالفت میں ایوان کے درمیان آ کر حکومت مخالف نعرے بازی کی۔
اسمبلی اسپیکر وجے کمار سنہا نے ہنگامہ کر رہے اراکین سے اپنی ۔ اپنی سیٹ پر بیٹھنے کی درخواست کی لیکن وہ نہیں مانے۔ اسمبلی اسپیکر کی بار ۔ بار درخواست کے بعد بھی اپوزیشن اراکین ہنگامہ کر تے رہے تو ایوان کو غیر منظم دیکھ سنہا نے ایوان کی کاروائی سہ پہر تین بجے تک کے لئے ملتوی کر دی۔
ایوان کی کاروائی جب تین بجے دوبارہ شروع ہوئی تو اپوزیشن لیڈر تیجسوی پرساد یادو نے کہا کہ آج عظیم سماجی لیڈر ڈاکٹر رام منوہر لوہیا کی جینتی ہے ۔ انہوں نے ایک بار کہا تھا، ”جب سڑک پر احتجاج و مظاہرے بند ہوجاتے ہیں تو حکومت اور منتخب نمائندے غیر ذمہ دار ہو جاتے ہیں۔“ اپوزیشن لیڈر نے بہار خصوصی مسلح پولیس بل کو ” کالا قانون “ قرار دیا۔
بعد میں اسمبلی اسپیکر ایوان پہنچے ہیں تو آر جے ڈی کے ارکان اسمبلی ان کے چیمبر کے باہر دھرنے پر بیٹھ جاتے ہیں اور انہیں باہر نہیں آنے دیتے۔ اس کے بعد مارشل کو طلب کر لیا گیا اور دروازہ کھلوایا گیا، پھر بھی ارکان اسمبلی نعرے بازی کرتے رہے۔ اس کے بعد پولیس فورس کو طلب کر لیا گیا۔
پولیس کے اسمبلی میں آنے کے بعد دھکا مکی شروع ہو گئی۔ اس کے بعد پریم کمار نے ایوان کی کارروائی سنبھالی لیکن ارکان اسمبلی ہنگامہ کرتے رہے۔ اس کے بعد پٹنہ کے ڈی ایم اور ایس ایس پی کی قیادت میں پولیس فورس نے ارکان اسمبلی پر طاقت کا استعمال کر دیا اور انہیں گھسیٹ کر باہر نکالا گیا۔ پولیس کے طاقت کے استعمال سے سی پی آئی کے رکن اسمبلی ستیندر یادو بیہوش ہو گئے۔ کئی دیگر ارکان اسمبلی بھی زخمی ہوئے جنہیں امبولنس سے لے جایا گیا۔ خاتون ارکان اسمبلی پر بھی طاقت کا استعمال کیا گیا۔ اس ہنگامہ آرائی کے درمیان ہی بہار اسمبلی میں بہار خصوصی مسلح پولیس بل 2021 منظور کر لیا گیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 24 Mar 2021, 9:47 AM