کانگریس نے پی ایم کسان کی قسط جاری کرنے کے وقت پر سوالات اٹھائے

کانگریس نے بدھ کو پانچ ریاستوں میں جاری اسمبلی انتخابات کے دوران کسانوں کو پی ایم-کسان قسطوں کے وقت پر سوالات اٹھائے اور پوچھا کہ کیا یہ 'جان بوجھ کر' کیا گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

جے رام رمیش / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس نے بدھ کو پانچ ریاستوں میں جاری اسمبلی انتخابات کے دوران کسانوں کو پی ایم-کسان قسطوں کے وقت پر سوالات اٹھائے اور پوچھا کہ کیا یہ 'جان بوجھ کر' کیا گیا ہے۔

کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے ٹوئٹر پر ایک پوسٹ میں لکھا، ’’پی ایم کسان کی چھٹی قسط یکم اگست 2020 کو جاری کی گئی تھی، نویں قسط 9 اگست 2021 کو جاری کی گئی تھی، اور 12ویں قسط 17 اکتوبر 2022 کو جاری کی گئی تھی۔ اب پی ایم-کسان کی 15ویں قسط آج 15 نومبر 2023 کو آ رہی ہے، جب مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں دو دن میں اور راجستھان میں اگلے 10 دنوں میں اور تلنگانہ میں 15 دنوں میں انتخابات ہونے ہیں۔‘‘ رمیش نے پوچھا، کیا یہ تاخیر جان بوجھ کر نہیں کی گئی؟

انہوں نے یہ تبصرہ وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے بدھ کے روز جھارکھنڈ میں منعقدہ ایک تقریب میں پردھان منتری کسان سمان ندھی (پی ایم کسان) اسکیم کی 15ویں قسط جاری کرنے سے پہلے کیا۔

مرکزی وزارت زراعت نے منگل کے روز ایک ریلیز میں کہا کہ پی ایم مودی اس اسکیم سے رقم 'جن جاتیہ گورو دیوس' کے دوران جاری کریں گے تاکہ ثقافتی ورثے کے تحفظ اور قومی فخر، بہادری اور مہمان نوازی کی ہندوستانی اقدار کو فروغ دینے میں قبائلیوں کی کوششوں کو تسلیم کیا جا سکے۔ اسکیم کی اس قسط میں آٹھ کروڑ سے زیادہ کسانوں کو کل 18000 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم فراہم کی جائے گی۔


مدھیہ پردیش اسمبلی کی 230 اور چھتیس گڑھ کی 70 سیٹوں (دوسرے مرحلے) کے لیے 17 نومبر کو ووٹنگ ہونی ہے۔ راجستھان اسمبلی کی 200 سیٹوں کے لیے 25 نومبر کو اور تلنگانہ کی 119 سیٹوں کے لیے 30 نومبر کو ووٹنگ ہونی ہے۔ ووٹوں کی گنتی 3 دسمبر کو ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔