وزیر اعظم مودی کا بیان ان کی حکومت کے پریس نوٹ میں کیوں نظر نہیں آتا؟ کانگریس
مرکز کے کہنے کے ایک دن بعد کہ اس نے پی ایم جی کے اے وائی اسکیم کو ایک سال تک بڑھا دیا ہے، کانگریس نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے 4 نومبر کو اسے 5 سال تک بڑھانے کا اعلان کیا تھا
نئی دہلی: مرکز کے کہنے کے ایک دن بعد کہ اس نے پی ایم جی کے اے وائی اسکیم کو ایک سال تک بڑھا دیا ہے، کانگریس نے جمعرات کو حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 4 نومبر کو اسے پانچ سال تک بڑھانے کا اعلان کیا تھا۔
صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا کہ مرکزی حکومت، غریب استفادہ کنندگان کے مالی بوجھ کو کم کرنے اور قومی غذائی تحفظ قانون (2013) کے ملک گیر یکسانیت اور موثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے، یکم جنوری 2023 سے شروع ہونے والی ایک سال کی مدت کے لیے پردھان منتری غریب کلیان انا یوجنا انتیودیا انا یوجنا خاندانوں اور ترجیحی گھریلو مستفیدین کو مفت اناج فراہم کر رہی ہے۔
حکومت پر طنز کرتے ہوئے کانگریس کے جنرل سکریٹری (مواصلات) جے رام رمیش نے ایکس پر پوسٹ میں کہا ’’4 نومبر کو چھتیس گڑھ انتخابی مہم کے دوران وزیر اعظم نے اعلان کیا تھا کہ پی ایم جی کے اے وائی میں غذائی تحفظ کے تحت مزید 5 سال کی توسیع کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا، "لیکن کل شام، مودی حکومت کی ایک سرکاری پریس ریلیز میں ذکر کیا گیا کہ پی ایم جی کے اے وائی کو یکم جنوری 2023 سے ایک سال کے لیے بڑھا دیا گیا ہے، جس میں وزیر اعظم کے اعلان کردہ توسیع کا کوئی حوالہ نہیں دیا گیا۔‘‘
کانگریس لیڈر نے حیرت سے کہا، ’’تو حقیقت میں کیا ہو رہا ہے؟ وزیر اعظم کا اعلان ان کی حکومت کے پریس نوٹ میں کیوں نظر نہیں آتا؟
قابل ذکر ہے کہ 4 نومبر کو وزیر اعظم نے چھتیس گڑھ کے درگ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ مرکز کی مفت راشن اسکیم، پردھان منتری غریب کلیان انا یوجنا، جو 80 کروڑ غریبوں کی مدد کرتی ہے، کو مزید پانچ سال تک بڑھایا جائے گا۔
انہوں نے 4 نومبر کو دن کے وقت مدھیہ پردیش کے رتلام میں بی جے پی کی ایک اور ریلی میں اس بات کا اعادہ کیا تھا۔ یہ اسکیم کوویڈ وبائی مرض کے دوران شروع کی گئی تھی۔ دسمبر، 2022 میں، اسے نیشنل فوڈ سیکیورٹی ایکٹ کے ساتھ ملا کر ایک سال کے لیے بڑھایا گیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔