بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ کیوں نہیں دیا گیا، 1.25 لاکھ کروڑ کا وعدہ کہاں گیا؟ کانگریس کا وزیراعظم سے سوال
جے رام رمیش نے وزیر اعظم مودی پر تنقید کرتے ہوئے پوچھا کہ بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ کیوں نہیں دیا گیا، جبکہ 2014 میں اس کا وعدہ کیا گیا تھا؟
کانگریس نے جمعہ کے روز وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے بہار کے حوالے سے کئی سوالات اٹھائے اور دریافت کیا کہ ان کے وعدے کے باوجود بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ کیوں نہیں دیا گیا؟ کانگریس کے جنرل سیکریٹری انچارج شعبہ مواصلات نے کہا کہ وزیراعظم نے 2014 میں بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن آج تک اسے پورا نہیں کیا گیا۔
جے رام رمیش نے نشاندہی کی کہ حکومت کی ملٹی ڈائمینشنل غربت انڈیکس رپورٹ کے مطابق بہار ہندوستان کی غریب ترین ریاست ہے، جہاں 52 فیصد آبادی کو صحت اور تعلیم تک بنیادی رسائی حاصل نہیں ہے۔
جے رام رمیش نے رگھورام راجن کمیٹی کی 2013 کی سفارشات کا حوالہ دیا جس میں معاشی طور پر پسماندہ ریاستوں کی مدد کے لیے ملٹی ڈائمینشنل انڈیکس پر مبنی ایک نئے فنڈنگ ماڈل کی تجویز دی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ دس سال گزرنے کے باوجود حکومت بہار کے خصوصی درجہ کے مطالبے کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔
انہوں نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ 2015 کے اسمبلی انتخابات میں وزیراعظم نے بہار کے لیے 1.25 لاکھ کروڑ روپے کے پیکیج کا وعدہ کیا تھا، جس کا محض 27000 کروڑ روپے ہی منظور کیا گیا اور بقیہ پر کوئی اپ ڈیٹ نہیں دیا گیا۔ رمیش نے کہا کہ کیا وزیراعظم بتا سکتے ہیں کہ باقی رقم کہاں گئی؟
مزید برآں، رمیش نے ’اگنی پتھ‘ اسکیم پر بھی تنقید کی اور کہا کہ یہ اسکیم نوجوانوں کو گمراہ کرتی ہے کیونکہ اس میں طویل مدتی نوکریاں اور سوشل سکیورٹی موجود نہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اس اسکیم پر نظرثانی کرے اور مزید کہا کہ کانگریس اگر اقتدار میں آتی ہے تو وہ نوجوانوں کو فوج میں اگنی ویر بنانے کی اسکیم ’اگنی پتھ‘ کو ختم کر دے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔