کورونا ٹیسٹنگ کی صلاحیت کا پورا استعمال نہ کرنے کی وجہ بتائے حکومت:کانگریس

ہمارے یہاں کورونا کا پہلا معاملہ ملنے کے بعد سے اب تک تقریباً پانچ لاکھ 80 ہزار لوگوں کے ٹیسٹ ہوپائے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

کانگریس نے کہا ہے کہ کورونا کی وبا سے لڑ رہی دنیا کا تجربہ بتا رہا ہے کہ اس وائرس سے ٹیسٹنگ سے ہی نمٹا جاسکتا ہے لیکن ہمارے پاس کافی صلاحیت ہونے کے باوجود حکومت اس وبا سے لڑنے کے لئے اس کا پورا استعمال نہیں کررہی ہے۔

کانگریس ترجمان منیش تیواری نے اتوار کو یہاں پریس کانفریس میں کہا کہ پوری دنیا مانتی ہے کہ کورونا سے نمٹنے کے لئے ٹیسٹنگ ہی واحد طریقہ ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے یہاں کورونا کا پہلا معاملہ ملنے کے بعد سے اب تک تقریباً پانچ لاکھ 80 ہزار لوگوں کے ٹیسٹ ہوپائے ہیں۔ ہندوستان جیسے بڑے ملک میں جتنی ٹیسٹنگ ہورہی ہے وہ پڑوسی ملکوں کے مقابلے میں بھی بہت کم ہے۔


انہوں نے کہا کہ ماہرین کہتے ہیں کہ ہندوستان کے پاس ٹیسٹنگ کی صلاحیت ہر روز ایک لاکھ ہے لیکن حیرت کی بات ہے کہ حکومت اس صلاحیت کا پورا استعمال نہیں کررہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو اس کا جواب دینا چاہئے کہ جب اس کے پاس ایک لوگوں کو ہر روس ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت ہے تو ہر دن صرف 39ہزار ٹیسٹنگ ہی کیوں ہورہی ہے۔حکومت کو یہ بھی بتانا چاہئے کہ حکومت نے اپنی صلاحیت کو محدود رکھا ہے تو کیا اس کے پیچھے اس کی کوئی سوچی سمجھی حکمت عملی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ہمارے پاس جب ٹیسٹنگ کی صلاحیت کافی ہے تو حکومت اس کا 50 فیصد سے کم استعمال ہر روز کیوں کررہی ہے۔اسے یہ بھی بتانا چاہئے کہ پچھلے 36 دن میں لاک ڈاؤن کے دوران اس نے کتنی ٹیسٹنگ صلاحیت بڑھائی ہے۔ملک میں اس وقت ٹیسٹنگ کے وسائل کا پروڈکشن کس سطح بڑھا ہے۔وینٹیلیٹر اور ماسک کتنی تعداد میں ہیں ۔اس بارے میں حکومت اطلاع دینی چاہئے۔


انہوں نے کہاکہ یہ رپورٹ آرہی ہے کہ ملک میں صرف تین لاکھ ٹیسٹنگ کٹ بچی ہوئی ہیں۔انہوں نے سوال کیا کہ اگر یہ صحیح ہے تو حکومت بتائے کہ اس کی اس بارے میں آگے کی کیا حکمت عملی ہے۔کیا وہ اسی وجہ سے ٹیسٹنگ کی صلاحیت کا پورا استعمال نہیں کررہی ہے۔کورونا کی جانچ کےلئے حکومت نے کیا حکمت عملی اپنائی ہے اور کیا اس نے اس کےلئے ریٹ طے کئے ہیں اس کی بھی اسے اطلاع دینی چاہئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔