’معاشی ترقی میں سونا کا تعاون انتہائی کم‘، جئے رام رمیش نے سونا پر ٹیکس میں تخفیف کو بنایا ہدف تنقید

جئے رام رمیش نے اس بات پر زور دیا کہ سونے کی درآمد سے متعلق نیلیش شاہ کے تازہ تبصرہ پر سنجیدگی کے ساتھ غور کرنے کی ضرورت ہے۔

<div class="paragraphs"><p>کانگریس کے سینئر لیڈر جئے رام رمیش</p></div>

کانگریس کے سینئر لیڈر جئے رام رمیش

user

قومی آواز بیورو

کانگریس نے مرکزی بجٹ میں سونے پر لگنے والے مختلف ٹیکس میں زیادہ کمی کیے جانے کو معیشت کے اعتبار سے غلط ٹھہرایا ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے اس معاملے میں کچھ سوالات کھڑے کیے ہیں۔ انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’(نیلیش) شاہ مالیاتی شعبہ میں ایک قابل احترام نام ہیں اور وزیر اعظم کے اقتصادی مشاورتی کونسل کے رکن بھی ہیں۔ دیگر اراکین کے برعکس جو معیشت کو چھوڑ کر سبھی ایشوز پر بولتے ہیں، شاہ معیشت سے متعلق معاملوں پر ہی رائے رکھتے ہیں۔‘‘

دراصل جئے رام رمیش کا یہ تبصرہ کوٹک مہندرا کے منیجنگ ڈائریکٹر اور سی ای او نیلیش شاہ کے ذریعہ مبینہ طور پر مرکزی وزیر مالیات سیتارمن سے ایکسائز ٹیکس میں تخفیف اور بڑھتی بین الاقوامی قیمتوں کے مدنظر ہندوستان کے سونے کی درآمد بل میں کسی بھی اُچھال پر نظر رکھنے کی گزارش کے بعد آیا ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری نے اس بات پر زور دیا کہ سونے کی درآمد پر شاہ کے تازہ تبصرہ پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔


جئے رام رمیش کا کہنا ہے کہ ’’مالی سال 24-2023 میں ہندوستان میں سونے کی درآمد مجموعی طور پر 45.4 ارب ڈالر تھی، جو اس کے پچھلے سال کے مقابلے میں تقریباً 30 فیصد زیادہ ہے۔ یہ شاید ہی بحث کا موضوع ہے کہ سونے کی درآمد سے معاشی ترقی میں بہت کم تعاون ہوتا ہے۔ پھر بھی 25-2024 کے بجٹ میں سونے پر ایکسائز ٹیکس کم کر 10 فیصد سے 6 فیصد کر دیا گیا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔