جموں و کشمیر میں حکومت سازی سے پہلے 5 ارکان اسمبلی کی نامزدگی، کانگریس کا سخت احتجاج

جموں و کشمیر میں حکومت سازی سے قبل 5 ارکان اسمبلی کی نامزدگی پر کانگریس کا احتجاج۔ رویندر شرما نے اس اقدام کو جمہوریت اور آئینی اصولوں پر حملہ قرار دیا

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

جموں و کشمیر میں حکومت سازی سے پہلے 5 ارکان اسمبلی کی نامزدگی پر کانگریس نے شدید اعتراض کیا ہے۔ کانگریس کے جموں و کشمیر یونٹ کے سینئر نائب صدر اور ترجمان رویندر شرما نے نامزدگی کے اس فیصلے کو جمہوریت اور آئین کے اصولوں پر حملہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام بی جے پی کے حق میں ہیر پھیر کے مترادف ہے، کیونکہ بی جے پی کو خدشہ ہے کہ اس کے پاس حکومت سازی کے لیے مطلوبہ اکثریت نہیں ہوگی۔

جموں و کشمیر میں پہلی بار دس سال کے وقفے کے بعد انتخابات منعقد ہو چکے ہیں اور اب حکومت سازی کا عمل جاری ہے۔ جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کے تحت، لیفٹیننٹ گورنر کو 5 ارکان اسمبلی نامزد کرنے کا اختیار دیا گیا ہے، جن کا تعلق کشمیری پنڈتوں اور پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے پناہ گزینوں سے ہو سکتا ہے۔ ان نامزد ارکان کی شمولیت سے اسمبلی کی کل تعداد 95 ہو جائے گی، جس سے حکومت سازی کے لیے اکثریت کا ہدف 48 نشستوں تک پہنچ جائے گا۔


جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے سینئر نائب صدر اور ترجمان رویندر شرما نے جموں میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا، "ہم جموں و کشمیر میں حکومت سازی سے قبل لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعے پانچ ارکان اسمبلی کی نامزدگی کی مخالفت کرتے ہیں۔ ایسا کوئی بھی قدم جمہوریت، عوام کے مینڈیٹ اور آئین کے بنیادی اصولوں پر حملہ ہے۔" اس دوران جے کے پی سی سی کے ایگزیکٹو صدر رمن بھلا بھی ان کے ساتھ موجود تھے۔ دونوں رہنماؤں نے الزام لگایا کہ بی جے پی کو معلوم ہے کہ اس کے پاس حکومت بنانے کے لیے مطلوبہ تعداد نہیں ہوگی، اس لیے پانچ ارکان اسمبلی کو نامزد کر کے وہ عوامی مینڈیٹ میں رد و بدل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

رویندر شرما نے کہا، "آئینی ڈھانچے کے تحت لیفٹیننٹ گورنر کو مشاورتی کونسل کی سفارشات پر کام کرنا چاہیے۔ انتخابات کے بعد اکثریت یا اقلیت کی صورتحال کو تبدیل کرنے کے لیے ارکان کی نامزدگی کا غلط استعمال نقصان دہ ہوگا۔" انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ کے مطابق، ایل جی کے پاس پانچ ارکان اسمبلی کو نامزد کرنے کا اختیار ہے، جن میں کشمیری پنڈتوں (کے پی) اور پاکستان کے زیر قبضہ جموں کشمیر (پی او جے کے) کے پناہ گزینوں کی نمائندگی شامل ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ کانگریس این سی اتحاد کو آرام دہ اکثریت ملنے کی امید ہے اور وقت سے پہلے 5 ارکان اسمبلی کی نامزدگی غیر جمہوری اور عوامی رائے کے ساتھ غداری ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔