کانگریس صدر کا انتخاب: 40 پولنگ مراکز کے 68 بوتھوں پر ووٹنگ، کھڑگے اور تھرور کے درمیان مقابلہ

سونیا گاندھی، پرینکا گاندھی اور سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ جہاں دہلی میں واقع کانگریس کے صدر دفتر میں ووٹ ڈالیں گے وہیں راہل گاندھی اور 40 دیگر بھارت یاتری بیلاری میں ووٹنگ کریں گے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: ملک کی قدیم ترین سیاسی جماعت انڈین نیشنل کانگریس کے نئے صدر کے انتخاب کے لئے آج ووٹنگ ہونے جا رہی ہے۔ ملک بھر میں پی سی سی کے 9800 مندوبین 40 پولنگ اسٹیشنوں کے 68 پولنگ بوتھوں پر ووٹ ڈالیں گے۔ ووٹنگ کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ الیکشن میں مقابلہ سینئر لیڈر ملکارجن کھڑگے اور ششی تھرور کے درمیان ہے۔

پولنگ صبح 10.00 بجے سے شام 4.00 بجے تک ملک بھر میں قائم کیے گئے بوتھوں پر ہوگی۔ اس کے بعد ووٹنگ کے بعد تمام بیلٹ بکسوں کو سیل کیا جائے گا اور اس کے بعد انہیں دہلی لایا جائے گا۔ پھر ووٹوں کی گنتی 19 اکتوبر کو ہوگی اور اسی دن نتیجہ کا اعلان کر دیا جائے گا۔


انتخابات کے لیے دہلی میں دو پولنگ مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ ان میں سے ایک دہلی اسٹیٹ ہیڈکوارٹر میں اور دوسرا کانگریس ہیڈکوارٹر میں بنایا گیا ہے۔ ڈی پی سی سی میں دو پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں جہاں تقریباً 280 ووٹر ووٹ ڈالیں گے۔ اس کے ساتھ ہی ورکنگ کمیٹی کے ارکان کانگریس ہیڈکوارٹر میں اپنا ووٹ ڈالیں گے۔ یہیں پر سونیا گاندھی، پرینکا گاندھی اور سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ اپنا ووٹ ڈالیں گے۔

وہیں، کانگریس کے میڈیا ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے کہا کہ راہل گاندھی کے ووٹ ڈالنے کے بارے میں کسی قسم کی قیاس آرائی کی ضرورت نہیں ہے اور وہ بھارت جوڑو یاترا میں شامل دیگر مندوبین کے ساتھ سنگانکالو میں ووٹ ڈالیں گے۔

رمیش نے ٹوئٹ کیا کہ ’’اس بارے میں سوالات پوچھے جا رہے ہیں کہ صدر کے انتخاب کے لیے راہل گاندھی کل اپنا ووٹ کہاں ڈالیں گے۔ کچھ بھی قیاس نہیں کیا جانا چاہیے۔ وہ تقریباً 40 دیگر بھارت جوڑو یاترا کے یاتری ہیں، جو پی سی سی کے مندوبین کے ساتھ بیلاری کے سنگانکلو میں بھارت جوڑو یاترا کے کیمپ کے مقام پر ووٹ ڈالیں گے۔‘‘


انتخاب کے دوران صبح 10 بجے سے جو جس ریاست سے نمائندہ ہے اسے ووٹ دینے کے لئے اسی ریاست کے کانگریس ہیڈکوارٹر جانا پڑے گا۔ کانگریس کی سنٹرل الیکشن اتھارٹی کے چیئرمین مدھوسودن مستری نے کہا کہ انتخابی عمل مکمل طور پر شفاف اور منصفانہ ہے اور پی آر او اور اے پی آر او پولنگ سٹیشنوں پر کڑی نظر رکھیں گے۔

مدھوسودن مستری نے کہا کہ ووٹنگ خفیہ طریقہ سے کی جائے گی۔ انہوں نے ووٹروں کو بیلٹ پیپر کی رازداری کا یقین دلایا ہے۔ ووٹوں کی گنتی تک ووٹنگ کے لیے معیاری پروٹوکول جاری کرتے ہوئے مستری نے کہا کہ کاغذ پر کوئی نمبر نہیں ہے اور صرف تفصیلات کے ساتھ کاؤنٹر فائل کو الیکشن اتھارٹی کے پاس رکھا جائے گا۔ بیلٹ باکس کو الیکشن ایجنٹس کے سامنے سیل کیا جائے گا۔ ووٹوں کی گنتی سے پہلے تمام بیلٹ پیپرز کو ملایا جائے گا تاکہ کسی کو معلوم نہ ہو کہ کس ریاست سے کس امیدوار کو کتنے ووٹ ملے ہیں۔


خیال رہے کہ کانگریس پارٹی میں یہ انتخاب تقریباً 22 سال بعد ہو رہا ہے۔ اس سے پہلے سونیا گاندھی اور جتیندر پرساد کے درمیان مقابلہ ہوا تھا جسے سونیا نے آسانی سے جیت لیا تھا۔ اس بار گاندھی خاندان سرگرم سیاست میں رہتے ہوئے صدر کا انتخاب نہیں لڑ رہا ہے۔ اس سے قبل 2017 میں راہل گاندھی دسمبر کے مہینے میں بلا مقابلہ صدر منتخب ہوئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔