پی ایم مودی کے ’تم سے نہ ہو پائے گا‘ والے بیان پر کانگریس صدر کا جوابی حملہ، 6 نکات میں سچائی سے کرایا واقف
کھڑگے نے پی ایم مودی کو مخاطب کر کہا کہ ’’2 گھنٹے 24 منٹ کی اپنی تقریر میں آپ نے ’تم سے نہ ہو پائے گا‘ کا جس طرح ذکر کیا، وہی بات 140 کروڑ ہندوستانیوں نے اس انتخاب میں آپ کی حکومت سے کہی تھی۔
لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی لگاتار وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ آج جب وزیر اعظم کو بولنے کا موقع ملا تو انھوں نے بھی راہل گاندھی کو ہدف بنایا اور ایک موقع پر انوراگ کشیپ کے مشہور فلم ’گینگس آف واسع پور‘ کے مشہور ڈائیلاگ کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہ ’’آج ملک ان سے کہہ رہا ہے، تم سے نہ ہو پائے گا۔‘‘ پی ایم مودی کے اس بیان پر اب کانگریس صدر کھڑگے نے جوابی حملہ کیا ہے۔
ملکارجن کھڑگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’نریندر مودی جی، 2 گھنٹے 24 گمنٹ کی اپنی تقریر میں آپ نے ’تم سے نہ ہو پائے گا‘ کا جس طرح سے ذکر کیا، وہی بات 140 کروڑ ہندوستانیوں نے اس انتخاب میں آپ کی حکومت سے کہی تھی۔‘‘ اس کے بعد کھڑگے نے پی ایم مودی کے سامنے 6 نکات پیش کر سچائی سے ان کی واقفیت کرائی۔ وہ 6 نکات اس طرح ہیں:
اَن داتا کسانوں نے آپ کے ’آمدنی کو دوگنا‘ کرنے والے جھوٹے وعدوں کے خلاف ووٹ ڈالتے ہوئے کہا ’تم سے نہ ہو پائے گا‘
در در بھٹکتے کروڑوں نوجوانوں نے آپ کے ’سالانہ دو کروڑ ملازمتیں‘ دینے کے دعووں کے خلاف ووٹ ڈالتے ہوئے کہا ’تم سے نہ ہو پائے گا‘
اس ملک کے دلت، قبائلی، پسماندہ، اقلیت و غریب طبقہ نے آپ کے ’سب کا ساتھ، سب کا وِکاس‘ کے نعرہ کے خلاف ووٹ ڈالتے ہوئے کہا ’تم سے نہ ہو پائے گا‘
مستقل تشدد، استحصال اور کردار کشی سے پریشان ملک کی ہر متاثرہ خاتون نے آپ کے ’بیٹی بچاؤ‘ کے اشتہاری شور کے خلاف ووٹ ڈالتے ہوئے کہا ’تم سے نہ ہو پائے گا‘
ملک کے ہر ذیلی و متوسط طبقہ کی فیملی کے ہر رکن نے آپ کے ’اچھے‘ دن کے جملہ کے خلاف ووٹ ڈالتے ہوئے کہا ’تم سے نہ ہو پائے گا‘
تنگ اور تباہ ہوئے لاکھوں چھوٹے کاروباریوں نے آپ کے ’معیشت 5 ٹریلین ڈالر‘ والے پتنگ بازی کے خلاف ووٹ ڈالتے ہوئے کہا ’تم سے نہ ہو پائے گا‘
مذکورہ بالا 6 نکات پیش کرنے کے بعد اپنے پوسٹ کے آخر میں ملکارجن کھڑگے نے لکھا کہ ’’مینڈیٹ کی بے عزتی تو مودی جی آپ نے کی ہے۔ عوام کے جذبات کو سمجھیے، تاناشاہی کو چھوڑیے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔