آندھرا کیلئے خصوصی پیکیج کا مطالبہ، راہل کی حمایت
آندھر پردیش کے لئے خصوصی پیکیج کے مطالبہ کو راہل گاندھی نے حمایت دیتے ہوئے تمام جماعتوں سے ساتھ دینے کی اپیل کی ہے۔ وہیں اس مطالبہ پر ٹی ڈی پی کے ارکان پارلیمنٹ نے دلچسپ انداز میں مظاہرہ کیا۔
کانگریس صدر راہل گاندھی
کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے تیلگودیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے آندھراپردیش کے لئے خصوصی پیکیج دینے کے مطالبہ کو حمایت دی ہے۔ راہل گاندھی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ’’آندھراپردیش کے لئے خصوصی پیکیج کا مطالبہ کر رہے صوبے کے باشندگان کو کانگریس پارٹی حمایت کرتی ہے۔ یہ تمام جماعتوں کو اس مدے پر متحد ہونے اور انصاف کے لئے مطالبہ کر نے کا وقت ہے۔‘‘
وہیں 9 فروری کو بھی آندھراپردیش کے لئے خصوصی پیکیج کے مطالبہ کو لے کر ٹی ڈی پی کے ارکان نے پارلیمنٹ میں احتجاج جاری رکھا۔ ٹی ڈی پی ارکان نے پارلیمنٹ کے احاطہ میں دلچسپ طریقہ سے مظاہرہ کیا۔ انہوں نے نصف برہنہ ہو کر مداری کا کھیل دکھایا۔ احتجاج کر رہے ارکان کا کہنا تھا ’’سبھی لوگ سن رہے ہیں، پورا ہندوستان سن رہا ہے، آندھرا کا غصہ بہت مہنگا پڑے گا۔‘‘
دریں اثنا راجہ سبھا میں آندھرا پردیش كو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کے مطالبے پر تلگودیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے ارکان نے راجیہ سبھا میں ہنگامہ جاری رکھا جس کی وجہ سے چیئرمین نے ایوان کی کارروائی دوسری بار لنچ تک ملتوی کردی جس کے سبب بجٹ پر بحث نہیں ہو سکی۔
چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے بارہ بجے جیسے ہی کارروائی دوبارہ شروع کی، ٹی ڈی پی کے سی ایم رمیش اور دیگر اراکین ایوان کے وسط میں آکر نعرے بازی کرنے لگے۔ کانگریس کے مسٹرراؤ بھی پوسٹر لے کر نششت صدارت کے پاس کھڑے ہو گئے۔ یہ اراکین آندھرا پردیش کے ساتھ انصاف اور حکومت سے اپنا وعدہ پورا کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ اس دوران ترنمول کانگریس کے ڈیریک او برائن نے کہا کہ وقفہ سوالات ملتوی کرکے ایوان میں بجٹ پر بحث شروع کی جانی چاہئے۔ کانگریس کے آنند شرما نے بھی ان کی تائید کی۔
لوک سبھا میں بھی تیلگو دیشم پارٹی اور وائی ایس آر سی پی کے اراکین نے ہنگامہ کیا۔ ممبران ایوان کے بیچوں بیچ پہنچ کر انصاف کی دہائی دینی شروع کردی۔ ان لوگوں نے بھی تختیاں اٹھا رکھی تھیں اور نعرہ لگارہے تھے کہ ’’ہمیں آندھرا پردیش کے لئے خصوصی حیثیت چاہئے‘‘۔
ان لوگوں نے پچھلے ہفتے بھی اتنا خلل ڈالا کہ کام کاج نہیں ہوپایا کل وزیرخزانہ ارون جیٹلی نے آندھراپردیش کے نمائندوں کو یقین دلایا تھا کہ مرکز آندھراپردیش کو امداد فراہم کرے گا اورریاستی حکومت کے ذمہ داران کے ساتھ مل کر ایک دو روز میں طریقہ عمل بھی تیار کیا جائے گا۔
احتجاجی اراکین جب کسی طرح احتجاج سے باز نہیں آئے تو اسپیکر نے پانچ مارچ تک کے لئے ایوان کی کارروائی ملتوی کردی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 09 Feb 2018, 3:08 PM