کانگریس صدر کھڑگے نے پی ایم مودی کو لکھا خط، کہا- مردم شماری فوری کرائی جائے
کانگریس صدر کھڑگے نے اپنے خط میں پی ایم مودی کو بتایا ہے کہ کانگریس پارٹی اور اس کے لیڈروں کی جانب سے میں ایک بار پھر ذات پر مبنی مردم شماری کرانے کا مطالبہ کر رہا ہوں۔
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے ملک میں ذات پات کی مردم شماری کے انعقاد کو لے کر وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ میں لکھا، "باقاعدہ دس سالہ مردم شماری 2021 میں کی جانی تھی لیکن یہ نہیں ہوئی ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اسے فوری طور پر کیا جائے اور جامع ذات پات کی مردم شماری کو اس کا لازمی حصہ بنایا جائے۔ مجھے خدشہ ہے کہ ذات پات کی عدم موجودگی میں ہندوستان میں سماجی انصاف کے پروگراموں کے لیے مردم شماری کا ڈیٹا نامکمل ہے۔ میرا وزیر اعظم کو خط -"
یہ بھی پڑھیں : کرناٹک انتخابی مہم کے دوران راہل گاندھی نندنی اسٹور پہنچے
کھڑگے نے پی ایم مودی کو لکھے گئے خط میں لکھا، "میں آپ کو ایک بار پھر تازہ ترین مردم شماری کے لئے آپ کو یہ خط انڈین نیشنل کانگریس کے مطالبے کو باضابطہ طور پر پیش کرنے کے لیے لکھ رہا ہوں۔ میں اور میرے ساتھیوں نے ماضی میں متعدد مواقع پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں یہ مطالبہ اٹھایا ہے۔ کئی دیگر اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے بھی یہ مطالبہ پیش کیا ہے۔
کھڑگے نے مزید لکھا کہ آپ کو معلوم ہے کہ پہلی بار یو پی اے حکومت نے 12-2011 کے دوران سماجی اقتصادی اور ذات کی مردم شماری (ایس ای سی سی) کرائی تھی جس میں تقریباً 25 کروڑ گھرانوں کا احاطہ کیا گیا تھا۔ مئی 2014 میں آپ کی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد، کانگریس اور دیگر اراکین پارلیمنٹ نے اسے جاری کرنے کا مطالبہ کیا، لیکن مختلف وجوہات کی وجہ سے ذات پات کے اعداد و شمار شائع نہیں کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں : بھارت: مسلم شرح پیدائش میں کمی، ہندو قوم پرستانہ سوچ کی نفی
کھڑگے نے لکھا کہ مجھے شبہ ہے کہ ذات پات کی تازہ ترین مردم شماری کی عدم موجودگی میں، سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کے پروگراموں، خاص طور پر او بی سی کی ترقی کے لیے درکار ڈیٹا بیس نامکمل ہے۔ یہ مردم شماری کرانا مرکزی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ میں یہ بھی بتانا چاہتا ہوں کہ دس سالہ مردم شماری 2021 میں ہونی تھی لیکن ابھی تک نہیں ہو سکی۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اسے فوری طور پر کیا جائے اور ایک جامع ذات پات کی مردم شماری کو اس کا لازمی حصہ بنایا جائے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔