’وقت ہے بدلاؤ کا‘

’’ہم بدلاؤ میں یقین رکھتے ہیں لیکن اپنے گزرے ہوئے کل کو نہیں بھولتے ‘‘۔

تصویر بشکریہ ٹوئٹر
تصویر بشکریہ ٹوئٹر
user

قومی آواز بیورو

کانگریس نے اپنے 84ویں پلینری اجلاس سے حکومت اور تنطیم کو سیدھا پیغام دیا کہ اب ’’وقت ہے بدلاؤ کا‘‘۔ کانگریس کے ہر رہنما نے جہاں مودی حکومت کی تنقید کرتے ہوئے کارکنان کو حکومت کے بدلاؤ کا پیغام دیا ۔ کانگریس کے تمام سینئر رہنماؤں نے یہ پیغام دینے کی کوشش کی کہ کانگریس کو اس کے مخالفیں کبھی نہیں ہرا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کو کانگریس کے لوگ ہی ہرا سکتے ہیں دوسرا کوئی نہیں ۔کانگریس صدر راہل گاندھی، یو پی اے چیئر پرسن سونیا گاندھی اور دیگر کانگریسی رہنماؤں نے جہاں حکومت کے بدلاؤ پر زور دیا وہیں اجلاس میں واضح بدلاؤ نظر آیا۔

’وقت ہے بدلاؤ کا‘

کانگریس کے سابقہ کئی اجلاس میں ہمیشہ کانگریس کے سینئر رہنما جناردن دویدی نظامت کے فرائض ادا کرتے تھے لیکن آج کے اجلاس کی ذمہ داری نوجوانوں کے ہاتھوں میں نظر آئی۔ این ایس یو ائی کے سابق قومی صدر ندیم جاوید، نوجوان رکن پارلیمنٹ اور خواتین کانگریس کی صدر سشمیتا دیو، ڈو سو کی سابق صدر راگنی نائک اجلاس کی نظامت کرتے اور جلسہ گاہ میں ہر جگہ نوجوان ذمہ داری ادا کرتے نظر آئے۔یہ وہ بدلاؤ ہیں جو صاف محسوس کئے جا رہے ہیں۔خود کانگریس صدر راہل گاندھی نے اس بدلاؤ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’ہم بدلاؤ میں یقین رکھتے ہیں لیکن اپنے گزرے ہوئے کل کو نہیں بھولتے ‘‘۔

دہلی پردیش کانگریس کے صدر اجے ماکن نے جہاں استقبالیہ خطبہ دیا تو وہیں دہلی کے سابق رکن اسمبلی نصیب سنگھ اسٹیج کے آس پاس کام کرتے نظر آئے۔ ادھر پرینکا چترویدی، شمع، راگنی اور سشمیتا دیو بہت متحرک نظر آئیں۔ یہ اجلاس پارٹی کی تاریخ میں ایک نئے باب کی شروعات نظر آیا ۔ منتظمین کی جانب سے بھی یہ کوشش صاف نظر آئی کہ شرکاء میں زیادہ تعداد نوجوانوں کی ہو اس لئے بزرگ کانگریس رہنما اس اجلاس میں خود کو الگ تھلگ سا محسوس کر رہے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔