ہندوستان ہر مذہب، ہر ذات، ہر شخص کا ہے: راہل
راہل گاندھی نے کہا کہ ”کانگریس پارٹی میں اورمخالفین میں کیا فرق ہے؟ ایک سب سے بڑا فرق یہ ہے کہ مخالفین غصہ کا استعمال کرتے ہیں، ہم محبت کا استعمال کرتے ہیں، بھائی چارے کا استعمال کرتے ہیں۔“
آج کانگریس صدر راہل گاندھی نے پارٹی کے 84ویں پلینری اجلاس میں کانگریس کے اعلیٰ عہدیداران کے ساتھ ساتھ نچلی سطح پر پارٹی کو مضبوط کرنے والے کروڑوں کارکنان اور اس تقریب میں شامل ہوئے بیرون ملکی مہمانان کا پرخلوص استقبال کیا۔
پلینری اجلاس کے دوران اپنی تعارفی تقریر میں راہل گاندھی نے ملک کے کشیدہ ماحول کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ”آج ملک میں غصہ پھیلایا جا رہا ہے۔ ملک کو تقسیم کیاجا رہا ہے۔ ہندوستان کے ایک شخص کو دوسرے شخص سے لڑایا جا رہا ہے۔ لیکن ہمارا کام جوڑنے کا کام ہے۔ ہمارا مقصد نفرت نہیں محبت پھیلانا ہے۔“ کانگریس کے نشان ’ہاتھ‘ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ”یہ جو ہاتھ کا نشان ہے یہی ایک نشان ہے جو ہندوستان کو جوڑنے کا کام کر سکتا ہے۔ یہی ایک نشان ہے جو اس ملک کو آگے لے جا سکتا ہے۔“ راہل گاندھی نے اجلاس میں موجود کانگریس لیڈران اور کارکنان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اور ملک کے عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ”ملک کو جوڑنے کا کام ہم سب کو مل کر کرنا ہے، آپ کو کرنا ہوگا اور ملک کے عوام کو مل کر کرنا ہوگا۔“
کانگریس سربراہ راہل گاندھی نے اپنی تقریر میں پلینری اجلاس کی اہمیت اور مقاصد پر بھی روشنی ڈالی۔ انھوں نے کہا کہ ”اجلاس مستقبل کی بات کرتا ہے، بدلاﺅ کی بات کرتا ہے۔ لیکن ہمارا ٹریڈیشن یہ ہے کہ بدلاﺅ کے ساتھ ساتھ گزرے ہوئے وقت کو بھولا یانہیں جاتا۔“ کانگریس سربراہ نے پارٹی میں نوجوان اور سینئر لیڈروں سے متعلق اپنا نظریہ واضح کرتے ہوئے کہا کہ ”میں اسٹیج سے کہنا چاہتا ہوں کہ اگر نوجوان کانگریس کو آگے لے جانا چاہتے ہیں تو کانگریس کے سینئر اور تجربہ کار لیڈروں کی رہنمائی حاصل کرنی ہوگی۔ یوتھ لیڈران پارٹی کے سینئر کانگریس لیڈران کے بغیر آگے نہیں لے جا سکیں گے۔“ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ ”میرا کام سینئرس کو اور نوجوانوں کو جوڑنے کا کام ہے۔ ایک نئی سمت دکھانے کا کام ہے۔“
اس موقع پر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی تنقید بھی کی اور نوجوانوں میں نریندر مودی کے تئیں پھیل چکی مایوسی کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ”ملک میں جو کروڑوں نوجوان ہیں، وہ تھک چکے ہیں۔ جب وہ مودی جی کی طرف دیکھتے ہیں تو انھیں راستہ نہیں دکھائی دیتا ہے۔ جن نوجوانوں کو اب کوئی راستہ دکھائی نہیں دیتا میں انھیں دل سے کہتا ہوں کہ ملک کو صرف کانگریس پارٹی راستہ دکھا سکتی ہے۔“ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ ”کانگریس پارٹی میں اورمخالفین میں کیا فرق ہے؟ ایک سب سے بڑا فرق یہ ہے کہ مخالفین غصہ کا استعمال کرتے ہیں، ہم محبت کا استعمال کرتے ہیں، بھائی چارے کا استعمال کرتے ہیں۔“
راہل گاندھی نے پلینری اجلاس میں ملک کے سیکولر اور جمہوریت کو بچانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ” میں کہنا چاہتا ہوں کہ چاہے کچھ بھی ہو جائے، یہ ملک ہم سب کا ہے، ہر مذہب کا ہے، ہر ذات کا ہے، ہر شخص کا ہے۔ اور جو بھی کام کانگریس پارٹی کرے گی وہ پورے ملک کے لیے کرے گی، ملک کے ہر شخص کے لیے کرے گی اور کسی کو پیچھے نہیں چھوڑے گی۔“
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 17 Mar 2018, 12:20 PM