بی جے پی کی بدتر حکمرانی کے خلاف کانگریس کی عظیم الشان قومی ریلی
کانگریس نے نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی ناقص کارکردگی، عوام مخالف پالیسیوں اور ملک میں کشیدہ ماحول کے خلاف 29 اپریل کو قومی ریلی نکالنے کا اعلان کیا ہے۔
’’اس وقت ملک کے حالات انتہائی کشیدہ ہیں۔ ہم محسوس کر رہے ہیں کہ عوام میں خوف و دہشت کا ماحول ہے اور لوگوں میں نفرت پھیلانے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ بی جے پی حکومت میں ملک کی فضا میں جو زہر پھیل گیا ہے اس سے عوام فکر مند ہیں۔ وقت کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے اور عوام کے جذبات کی نمائندگی کرنے کے مقصد سے کانگریس نے 29 اپریل کو رام لیلا میدان میں قومی ریلی نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘ یہ باتیں آج کانگریس کے سینئر لیڈر اشوک گہلوت نے راجدھانی دہلی میں منعقد ایک پریس کانفرنس میں کہیں۔ انھوں نے اس موقع پر بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اس نے اچھے اچھے خواب دِکھا کر عوام کو دھوکہ دینے کا کام کیا ہے۔
پریس کانفرنس میں اشوک گہلوت نے راہل گاندھی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’راہل جی نے ہمیشہ ملک میں پیار، محبت اور امن کے ساتھ سیاست کرنے کی بات کہی ہے۔ عوام کے دلوں میں نفرت پیدا کرنے اور ملک کی فضا میں زہر گھولنے کی سیاست وہ پسند نہیں کرتے۔ ان کو ذاتی طور پر کسی سے عداوت نہیں، وہ اصولوں کی لڑائی لڑ رہے ہیں۔‘‘ انھوں نے ایس سی-ایس ٹی ایکٹ میں تبدیلی کے خلاف بھارت بند کے دوران ہوئے تشدد کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’حکومت چاہتی تو تشدد پر قابو پا سکتی تھی لیکن اس کی لاپروائی کے سبب معاملہ بگڑ گیا۔ بی جے پی کو چاہیے تھا کہ شر پسند عناصر پر کنٹرول کرنے کے لیے فورس تعینات کرتی اور اس بات کو یقینی بناتی کے کسی بھی طرح حالات کشیدہ نہ ہوں، لیکن راجستھان اور مدھیہ پردیش میں جو کچھ ہوا وہ عوام نے اپنی آنکھوں سے دیکھا۔‘‘
اشوک گہلوت نے بی جے پی کے پرانے اور پرکشش وعدوں کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’این ڈی اے نے ’اچھے دن‘ کا وعدہ کیا تھا لیکن چار سال میں کسی طبقہ نے محسوس نہیں کیا کہ اچھے دن آ گئے ہیں۔ سبھی سہمے اور ڈرے ہوئے ہیں۔ کاروبار چوپٹ ہو گیا ہے اور معیشت کی حالت زوال پذیر ہے۔‘‘ وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’اس حکومت میں آئینی ادارے کمزور ہوتے جا رہے ہیں۔ عدلیہ، آر بی آئی، ایل جی، سی بی آئی اور انکم ٹیکس کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔ پارلیمنٹ میں بھی جو کچھ ہوا وہ سب نے دیکھا۔‘‘ اشوک گہلوت نے مزید کہا کہ ’’الیکشن کمیشن کو بھی ان لوگون نے نہیں چھوڑا۔ جمہوری انتخاب کے لیے الیکشن کمیشن کی آزادی ضروری ہے لیکن جو صورت حال بن رہے ہیں اس سے ہر طبقہ پریشان ہے۔‘‘
اس پریس کانفرنس میں اشوک گہلوت نے جہاں پٹرول و ڈیزل کی قیمت میں بین الاقوامی سطح پر ہو رہی کمی کے باوجود ہندوستان میں قیمتوں میں اضافہ پر مودی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کیا، وہیں اسکل ڈیولپمنٹ اور ڈیجیٹل انڈیا جیسی بڑی بڑی باتوں سے عوام کو دھوکہ میں رکھنے کا الزام عائد کرنے کے ساتھ ساتھ اسمارٹ سٹی بنانےکا وعدہ پورا نہ کرنے کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ آج تک کوئی اسمارٹ سٹی نہیں بنی ہے اور اتنے دنوں میں بی جے پی نے جو بھی وعدے کیے تھے وہ سب جھوٹے ہی ثابت ہوئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔