کانگریس ماڈل ہندوستان کا مستقبل، گجرات ماڈل ناقابل قبول: ریونت ریڈی
ریونت ریڈی نے ناگ پور میں کہا کہ کانگریس ماڈل ہندوستان کی ترقی کا نیا راستہ کھولے گا، جبکہ گجرات ماڈل کو ملک میں قبول نہیں۔ کانگریس کی حکومت تبدیلی لائے گی
مہاراشٹر اسمبلی انتخاب کے پیش نظر سیاسی جماعتوں کے درمیان الزامات کا سلسلہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ انتخابی مہم کے لیے تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی ناگپور پہنچے، جہاں انہوں نے کانگریس امیدوار کے حق میں جلسے سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے بی جے پی پر سخت حملے کرتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ پارٹی سماج کو تقسیم کرنے اور آئین میں تبدیلی کی کوشش کر رہی ہے۔
ریونت ریڈی نے بی جے پی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’گجرات سے دو لوگ مہاراشٹر پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن اس بار عوام ایسا موقع نہیں دے گی۔ اگر ٹھاکرے یا کانگریس کا وزیر اعلیٰ ہوگا، تو یہ لوگ لوٹ نہیں پائیں گے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’17 بڑی فیکٹریاں گجرات منتقل ہو چکی ہیں، لیکن مہاراشٹر کے عوام اس بار ووٹ کے ذریعے جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔ یہاں کوئی بھی نعرہ لگایا جائے، اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔‘‘
ریونت ریڈی نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نوکری دینے کے وعدے محض دعوے ثابت ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ’’22 کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کیا گیا تھا، لیکن صرف 7 لاکھ نوکریاں فراہم کی گئیں۔ بی جے پی کی سیاست اب صرف نعروں اور گمراہ کن پیغامات تک محدود ہو کر رہ گئی ہے۔‘‘
وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ ’’گجرات ماڈل ناکام ہو چکا ہے۔ مودی جی کا خاندان کشن ریڈی کو استعمال کر رہا ہے۔ ملک کو اب بی جے پی سے خطرہ ہے، جو آئین میں ترمیم اور ریزرویشن ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ یہ بی جے پی کا پوشیدہ ایجنڈا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ کانگریس ماڈل ملک میں ترقی کی نئی راہیں کھولے گا، جبکہ گجرات ماڈل کو عوام مسترد کر چکی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔