پرگیہ ٹھاکر کے ’اذان‘ سے متعلق بیان پر کانگریس رکن اسمبلی عارف مسعود کا سخت رد عمل
کانگریس رکن اسمبلی عارف مسعود نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرگیہ ٹھاکر کے اذان سے متعلق دیئے گئے بیان کو حمیدیہ اسپتال میں ہوئی بچوں کی اموات سے توجہ ہٹانے کی کوشش قرار دیا ہے۔
اپنے اشتعال انگیز بیانات کے لیے مشہور بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے 9 نومبر کو ایک بار پھر ’اذان‘ سے متعلق متنازعہ بیان دے کر سیاسی ماحول کو گرم کر دیا۔ انھوں نے خصوصاً بوقت فجر دی جانے والی اذان پر اپنی ناراضگی ظاہر کی ہے اور کہا ہے کہ اس سے سادھو-سَنتوں کی پوجا میں خلل پڑتا ہے۔ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے اس بیان پر کانگریس رکن اسمبلی عارف مسعود کا اب سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔ انھوں نے بھوپال سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرگیہ ٹھاکر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ جب وزیر اعظم پورے ملک میں اتحاد اور ’سب کا ساتھ، سب کا وِکاس‘ کی بات کرتے ہیں تو پرگیہ سنگھ کا اس طرح بیان دینا قابل مذمت ہے۔
عارف مسعود نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’وہ (پرگیہ سنگھ ٹھاکر) بھوپال کی رکن پارلیمنٹ ہیں، ان کو اپنے وقار کا خیال رکھنا چاہیے۔ ملک سمجھ رہا ہے کہ ان کی اصل سوچ کیا ہے۔ آج جب حمیدیہ اسپتال میں اتنے بچوں کی موت ہوئی ہے تو اس بات کو چھوڑ کر اذان پر بیان دیا جا رہا ہے۔ یہ ایشو سے بھٹکانے کی سیاست ہے جو بی جے پی پہلے بھی کرتی رہی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’جہاں تک حمیدیہ اسپتال میں بچوں کی موت کا سوال ہے، محکمہ کے وزیر کو فوری استعفیٰ دے دینا چاہیے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ پرگیہ ٹھاکر نے منگل کے روز ایک تقریب میں مسجدوں میں ہونے والی اذان پر متنازعہ بیان دیا تھا۔ انھوں نے فجر کی اذان پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے لوگوں کی نیند حرام کی جاتی ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے الزام عائد کیا تھا کہ صبح کی اذان سے سادھو-سَنتوں کی پوجا میں خلل پڑتا ہے اور اس دوران مریضوں کا بھی دھیان نہیں رکھا جاتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اپنی شعلہ بیانی کے لیے مشہور پرگیہ ٹھاکر کے اذان سے متعلق دیئے گئے بیان پر بی جے پی نے بھی خود کو کنارہ کر لیا ہے۔ مدھیہ پردیش حکومت کے کابینہ وزیر بھوپندر سنگھ نے اسے پرگیہ ٹھاکر کا ذاتی بیان بتایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سبھی مذاہب کو اپنے حساب سے کام کرنے کی آزادی ہے، اذان سے متعلق دیا گیا بیان رکن پارلیمنٹ (پرگیہ ٹھاکر) کا ذاتی نظریہ ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔