دہلی: کانگریس کا ’ستیہ گرہ مارچ‘، وزیر اعلیٰ بگھیل سمیت کئی لیڈران حراست میں
چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل سمیت بڑی تعداد میں کانگریس لیڈران احتجاج ظاہر کرتے ہوئے مارچ کر رہے تھے، اکبر روڈ پر پولیس کی بیریکیڈنگ ہونے کے سبب وہ وہیں دھرنے پر بیٹھ گئے۔
نیشنل ہیرالڈ معاملے میں راہل گاندھی کو پانچویں دن بھی ای ڈی کے ذریعہ طلب کیے جانے اور اگنی پتھ اسکیم کے خلاف کانگریس لیڈروں اور کارکنوں نے مارچ نکالنے کی کوشش کی، لیکن دہلی پولیس نے مارچ نکالنے کی اجازت نہیں دی۔ چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل سمیت بڑی تعداد میں کانگریس لیڈران احتجاج درج کراتے ہوئے مارچ کر رہے تھے۔ اکبر روڈ پر پولیس بیریکیڈنگ ہونے کے سبب وہ وہیں دھرنے پر بیٹھ گئے۔ ان کے ساتھ کانگریس اراکین پارلیمنٹ اور دیگر سینئر لیڈران بھی موجود تھے۔ دہلی پولیس نے فی الحال سبھی کو حراست میں لے لیا ہے۔
چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے اس موقع پر کہا کہ ’’اگنی پتھ اسکیم کی پورے ملک میں مخالفت ہو رہی ہے، نوجوان غصے میں ہیں۔ اس اسکیم کو واپس لیا جانا چاہیے، یہ ملک کی فلاح میں نہیں ہے۔ بی جے پی کہہ رہی ہے کہ وہ انھیں (چار سال کے بعد سبکدوش ہونے پر) دفتروں میں چپراسی کی شکل میں رکھیں گے۔ وہ ریزرویشن ختم کرنا چاہتے ہیں۔‘‘
وزیر اعلیٰ بگھیل نے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کیونکہ ہم راہل گاندھی کے ساتھ ہیں، اس لیے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کے بھائی کے یہاں چھاپہ ماری کی گئی، جب کہ مجھے پتہ چلا ہے کہ چھتیس گڑھ میں بھی غیر قانونی طریقے سے فون ٹیپنگ چل رہی ہے۔ وہ ہماری ریاستی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
دوسری طرف کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ ’’حالات سب کے سامنے ہیں۔ ہمیں پرامن مظاہرہ تک نہیں کرنے دیا جا رہا ہے۔ ہمیں حراست میں لیا جا رہا ہے لیکن کہاں لے جا رہے ہیں کسی کو نہیں معلوم۔ ہمارے اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ اس طرح کا سلوک کیا جا رہا ہے، کیا اس طرح ہونا چاہیے؟‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔