راجستھان: وسندھرا کے خلاف جسونت سنگھ کے بیٹے مانویندر لڑیں گے انتخاب

راجستھان کی وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے کا مقابلہ جھالرا پاٹن سیٹ پر بی جے پی چھوڑ کر کانگریس کا دامن تھامنے والے مانویندر سنگھ سے ہے۔ مانویندر سابق مرکزی وزیر جسونت سنگھ کے بیٹے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

کانگریس نے راجستھان اسمبلی انتخاب کے لیے امیدواروں کی اپنی دوسری فہرست ہفتہ کے روز جاری کر دی۔ کانگریس نے بی جے پی سے نکالے گئے اور سابق مرکزی وزیر جسونت سنگھ کے بیٹے مانویندر سنگھ کو وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے کے خلاف ان کی روایتی سیٹ جھالراپاٹن سے میدان میں اتارا ہے۔ پارٹی نے 32 ناموں کا اعلان کیا ہے جس میں سابق بی جے پی رکن اسمبلی مانویندر سنگھ کا بھی نام شامل ہے۔ مانویندر حال ہی میں بی جے پی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہوئے ہیں۔

مانویندر سنگھ نے دوسری لسٹ جاری ہونے کے بعد وسندھرا کے خلاف ان کے نام کا اعلان کیے جانے پر خوشی کا اظہار کیا۔ انھوں نے میڈیا سے کہا کہ ’’کانگریس صدر راہل گاندھی اور پارٹی نے مجھ پر جو بھروسہ کیا ہے اس کے لیے شکریہ۔‘‘ جھالاواڑ ضلع کے جھالرا پاٹن انتخابی حلقہ سے وسندھرا راجے 2003 سے فتحیاب ہوتی رہی ہیں۔ باڑمیر کی شیو اسمبلی سیٹ کی نمائندگی کرنے والے مانویندر سنگھ نے ستمبر میں برسراقتدار بی جے پی کا دامن چھوڑ دیا تھا۔ وہ 2014 لوک سبھا انتخابات میں اپنے والد کو پارٹی سے درکنار کیے جانے کے بعد ناراض تھے۔

اس کے پہلے 16 نومبر کو راجستھان اسمبلی انتخاب کے لیے کانگریس نے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی تھی۔ اس فہرست میں کل 152 امیدواروں کو ٹکٹ دیا گیا۔ اس فہرست میں تمام قدآور کانگریس لیڈروں کے نام شامل ہیں جس میں اشوک گہلوت اور سچن پائلٹ کو بھی میدان میں اتارا گیا تھا۔ دونوں ہی لیڈر وزیر اعلیٰ عہدہ کے اہم دعویدار ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ مانویندر سنگھ چودہویں لوک سبھا میں 2004 سے لے کر 2009 کے درمیان باڑمیر-جیسلمیر سے رکن پارلیمنٹ بھی رہے ہیں۔ 2013 میں بی جے پی کے ٹکٹ پر راجستھان کے شیو اسمبلی حلقہ سے وہ پہلی بار رکن اسمبلی منتخب ہوئے۔ لیکن 2014 میں اپنے والد کے پارلیمانی حلقہ میں بی جے پی امیدوار کے خلاف تشہیر کرنے کے سبب انھیں پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔ا س کے بعد 17 اکتوبر 2018 کو وہ کانگریس میں شامل ہو گئے تھے۔

واضح رہے کہ 200 رکنی راجستھان اسمبلی کے لیے 7 دسمبر کو ووٹنگ ہونی ہے۔ نتائج کا اعلان 11 دسمبر کو کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Nov 2018, 6:09 PM