سی یو ای ٹی تکنیکی خامی معاملے پر راہل-پرینکا کا مودی حکومت پر شدید حملہ
لگاتار تکنیکی خامیوں کے سبب ملتوی ہو رہے سی یو ای ٹی امتحان کو لے کر کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی نے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ملک بھر میں کامن یونیورسٹی انٹرنس ٹیسٹ (سی یو ای ٹی-یو جی) تکنیکی اسباب سے لگاتار دوسرے دن 50 مراکز پر ملتوی کیےجانے کو لے کر اب اپوزیشن مودی حکومت پر حملہ آور ہو چکا ہے۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے مودی حکومت کو پرزور طریقے سے تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور ان کے سامنے کچھ سوالات بھی رکھے ہیں۔
راہل گاندھی نے مودی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج جو ان طلبا کے ساتھ ہو رہا ہے وہ ملک کے ہر نوجوان کی کہانی ہے۔ انھوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ ’’4 لوگوں کی تاناشاہی ملک کو برباد کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی ہے۔‘‘ دوسری طرف پرینکا گاندھی نے سوال کیا کہ کیا یہ حکومت ہمارے طلبا کے تئیں اتنی بے حس ہے کہ یہ اپنی طرف سے اس طرح کے ایک سنگین پالیسی پر مبنی خامیوں کے برے اثرات کو نہیں دیکھ سکتی ہے؟
اپنے ٹوئٹ میں راہل گاندھی نے لکھا ہے کہ ’امرت کال‘ کی نئی ایجوکیشن پالیسی: امتحان سے پہلے ’پریکشا پر چرچا‘، امتحان کے وقت ’نو پرچا، نو چرچا‘، امتحان کے بعد تاریکی میں مستقبل، جو سی یو ای ٹی کے طلبا کے ساتھ ہو رہا ہے، وہ آج ملک کے ہر نوجوان کی کہانی ہے۔ اس کے ساتھ ہی راہل گاندھی نے کہا کہ 4 لوگوں کی تاناشاہی ملک کو برباد کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : نائب صدر انتخاب میں این ڈی اے امیدوار جگدیپ دھنکھڑ فتحیاب
دوسری طرف کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کہا کہ تکنیکی خامی کے سبب 50 ہزار سے زیادہ سی یو ای ٹی امتحان دہندگان امتحان دینے میں ناکام ہو گئے ہیں۔ کیا یہ حکومت ہمارے طلبا کے تئیں اتنی الگ اور بے حس ہے کہ یہ اپنی طرف سے اس طرح کے ایک سنگین پالیسی پر مبنی خامیوں کے برے اثرات کو نہیں دیکھ سکتی ہے؟ پرینکا گاندھی نے یہ بھی پوچھا کہ کیا ہمارے ملک کا نوجوان اسی کا حقدار ہے؟
واضح رہے کہ سی یو ای ٹی-یو جی کا امتحان تکنیکی اسباب سے لگاتار دوسرے دن جمعہ کو 50 مراکز پر ملتوی کر دیا گیا۔ کچھ طلبا نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ انھیں دیر رات این ٹی اے سے جانکاری ملی کہ ہفتہ کے روز ہونے والا ان کا امتحان ’انتظامی اور ساز و سامان سے متعلق اسباب‘ سے ملتوی کر دی گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔