کانگریس حکومت اعتماد، تحفظ اور ترقی کی پالیسی کا استعمال کر ماؤنواز کا خاتمہ کرے گی: بھوپیش

چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلے امسال ریاست میں نکسلی واقعات میں کمی آئی ہے۔ ہمیں مقامی افراد کو زیادہ سے زیادہ روزگار مہیا کرانے ہوں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: چھتیس گڑھ کے وزیراعلیٰ بھوپیش بگھیل نے پیر کو کہا کہ ان کی حکومت اعتماد،تحفظ اور ترقی کی پالیسی کی بدولت ریاست سے ماؤنواز کا جڑ سے صفایا کریں گے۔ بگھیل یہاں وگیان بھون میں منعقد بائیں بازو کے تشدد سے متاثرہ ریاستوں کے وزراء اعلیٰ کے اجلاس میں مذکور ہ خیال کا اظہار کیا۔ اجلاس کی صدارت مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ماؤنواز اور قبائلی علاقوں میں ہماری پالیس اعتماد، تحفظ اور ترقی کی رہی ہے۔ اس پالیسی کی بدولت ہم ریاست سے ماؤنواز کا جڑ سے صفایا کریں گے۔ بغیر اس کے ماؤنواز(نکسل) مسئلے کو ختم نہیں کر سکتے۔

بھوپیش بگھیل نے کہا کہ ریاستی حکومت نے اعتماد اور ترقی کے لیےجو اقدامات کیے ہیں ان کے بارے میں وہ مرکزی حکومت کو بتانا چاہتےہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے قبائلیوں (جنگل میں رہنے والوں) کو حقِ جنگلات کا کارڈ تقسیم کرکے انھیں حقدار بنایا۔ وزیر اعلیٰ بھوپیش نے کہا کہ بستر کے وہ اسکول جو بند ہو چکے تھے یا ماؤنوازوں نے جنھیں توڑ دیا تھا انھیں دوبارہ کھلوایا گیا۔ انہوں نے سڑک تعمیر میں آر آر پی۔2 پروگرام میں مرکز سے 60فیصد رقم کی جگہ صد فیصد رقم مہیا کروانے کی درخواست کی۔ انہوں نے کہا کہ تنہا بستر کا علاقہ کافی بڑا ہے۔ سڑک تعمیر کے لیے مرکز سے 60 فیصد رقم ملتی ہے۔ ماؤنواز علاقہ ہونے کی وجہ سے یہاں کام کرنا مشکل ہے۔ انہوں نے آر آر پی منصوبہ کی 100 فیصد رقم منصوبے پر دیئے جانے کی درخواست کی۔


بھوپیش بگھیل نے کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلے امسال ریاست میں نکسلی واقعات میں کمی آئی ہے۔ ہمیں مقامی افراد کو زیادہ سے زیادہ روزگار مہیا کرانے ہوں گے۔ ریاستی حکومت اس سمت میں مضبوط پہل کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست میں دور افتادہ گاوؤں میں سڑک رابطہ کے لیے ’جواہر سیتو یوجنا‘ شروع کی گئی۔ دو اکتوبر 2019 کو گاندھی جی کی 150 ویں سالگرہ کے موقع پرریاست کی تمام گرام پنچایتوں میں ہر دن بہترین کھانہ دینے کی شروعات کی جائے گی۔

یہ قدم نقص تغذیہ اور اینیمیا کے تکلیف سے نجات دلانے کی سمت میں فیصلہ کن قدم ہوگا۔ جنگلاتی علاقوں روزگار کے لیے تیندو پتہ کا اکٹھا کیا جانا ایک اہم ذریعہ ہے اس لیے حکومت نے تیندو پتہ اکٹھا کرنے کا معاوضہ 25 سوروپیے طے شدہ فی بورا سے بڑھا کر چار ہزار روپیے کر دیا ہے۔ یہ گزشتہ سالوں کے مقابلے میں تقریباً ڈیڑھ گنا ہے۔ وزیر اعلیٰ ہاٹ۔ بازار کلینک پروگرام کے تحت قبائلی اکثریتی سرکل میں صحت جانچ، علاج اور دوا کی تقسیم کا انتظام کیا جارہا ہے جس کا فائدہ بالخصوص سُدور میں رہنے والے شیڈول ٹرائب کے عوام کو ملے گا۔


بھوپیش بگھیل نے اجلاس میں سیکورٹی، ریاستوں کے درمیان رابطہ اوران علاقوں میں ترقی سے متعلق مختلف موضوعات پر مرکز کو توجہ دلائی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ ریاست میں سیکورٹی اور ترقی کے لیے اعلیٰ سطحی یونیفائیڈ کمان کا تصور کیا گیا تھا تاکہ لائحہ عمل کے نقظہ نظر سے نگرانی کے انتظام کے ساتھ رابطہ کاری سے متعلق تمام مسائل کو فوری طور پر حل کیا جاسکے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ چھتیس گڑھ سمیت چھ ریاستوں نے یونیفائیڈ کمان کی تشکیل کر لی ہے۔

بائیں بازو کے تشدد کے زیر اثرعلاقوں میں سڑک رابطہ میں بہتری لانے کے لیے’سڑک ضرورت منصوبہ‘ آٹھ ریاستوں کے 34 اضلاع میں شروع کیا گیا تھا۔ چھتیس گڑھ میں منصوبے کے تحت تقریباً 1500 کلومیٹر سے زیادہ تک سڑکیں بنائی جا چکی ہیں۔


قبائلیوں کی ترقی اور انھیں مضبوط بنانے کی سمت میں بھوپیش بگھیل کی حکومت کی نئی پہل پرتفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ ریاست میں قبائلیوں کے خلاف فرضی اور جھوٹے معاملے واپس لینے کا عمل جاری ہے۔ روزگار کے لیے قبائلی علاقوں میں فوڈ پروسیسنگ مراکز کا قیام، لوہانڈی گنڈہ میں زمین واپسی، ابوجھ مانڑ علاقے میں پٹوں کی تقسیم وغیرہ مثالی کام کیے جارہے ہیں۔ اجلاس میں چیف سکریٹری سنیل کوزور، ڈی جی پی ڈی ایم اوستھی بھی موجود تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔