پی ایم مودی کے شہر ’وارانسی‘ میں پرینکا گاندھی کا روڈ شو 15 مئی کو، تیاریاں مکمل

وارانسی پارلیمانی حلقہ میں پولنگ 19 مئی یعنی آخری مرحلے میں ہے اور کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی پارٹی امیدوار اجے رائے کے حق میں 15 مئی کو روڈ شو کرنے والی ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

عام انتخابات کے پیش نظر چھٹے مرحلے کے لیے انتخابی تشہیر 10 مئی کو ختم ہونے کے بعد اب ساتویں اور آخری مرحلے پر سب کی نظریں جمی ہوئی ہیں۔ اس مرحلہ میں سب سے اہم سیٹ وارانسی ہے جہاں سے پی ایم نریندر مودی میدان میں ہیں۔ ان کے خلاف کانگریس نے اجے رائے کو اتارا ہے جن کے لیے انتخابی تشہیر کرنے پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی 15 مئی کو وارانسی پہنچ رہی ہیں۔

میڈیا ذرائع کے مطابق پرینکا گاندھی 15 مئی کو وزیر اعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقہ میں روڈ شو کریں گی اور یہ یقینی بنائیں گی کہ اجے رائے انھیں زبردست مقابلہ پیش کریں۔ پرینکا کا یہ روڈ شو شام 5 بجے لنکا کے پاس مالویہ مجسمہ سے شروع ہوگا اور وشوناتھ مندر جا کر ختم ہو جائے گا۔ کچھ میڈیا ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پرینکا 15 مئی کی شام تقریباً 4 بجے تک وارانسی پہنچیں گی۔


خبروں کے مطابق پرینکا گاندھی کا روڈ شو شام پانچ بجے مالویہ مجسمہ سے شروع ہو کر روی داس گیٹ، اسّی، شیوالہ، سونار پورا، مدن پورا، گودولیا، بانس پھاٹک ہوتے ہوئے وشو ناتھ مندر پر جا کر ختم ہوگا۔ روڈ شو ختم ہونے کے بعد پرینکا گاندھی شری کاشی وشوناتھ مندر میں پوجا بھی کریں گی۔

پرینکا کے اس روڈ شو کو لے کر مقامی کانگریس کارکنان میں کافی جوش دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ویسے بھی جس طرح پرینکا گاندھی پی ایم نریندر مودی کے خلاف سخت رخ اختیا رکیے ہوئی ہیں، امید کی جا رہی ہے کہ وارانسی میں وہ پرزور طریقے سے پی ایم کو تنقید کا نشانہ بنائیں گی۔ روڈ شو کے دوران وہ مختلف مقامات پر رک کر پی ایم کے خلاف تقریریں بھی کر سکتی ہیں۔ کانگریس جنرل سکریٹری پی ایم کی غریب مخالف پالیسیوں، نوجوانوں کی بے روزگاری کے ساتھ ساتھ نریندر مودی کی زہر انگیز بیان بازیوں کو بھی اپنی تقریر کا موضوع بنا سکتی ہیں۔


واضح رہے کہ اس سیٹ سے سال 2014 میں نریندر مودی نے کامیابی حاصل کی تھی۔ پچھلی بار بھی پی ایم مودی کے خلاف کانگریس نے اجے رائے کو ہی میدان میں اتارا تھا، لیکن مودی نے یہاں سے ریکارڈ کامیابی حاصل کی تھی۔ انھیں مجموعی طور پر 5 لاکھ 81 ہزار ووٹ ملے تھے جب کہ دوسرے مقام پر عآپ امیدوار اروند کیجریوال رہے تھے جنھیں 2 لاکھ 9 ہزار ووٹ حاصل ہوئے تھے۔ اجے رائے تیسرے مقام پر رہے تھے جنھیں 75 ہزار ووٹ ملے تھے۔ لیکن اس مرتبہ حالات بالکل مختلف ہیں، کیونکہ پی ایم مودی کے خلاف بھی آوازیں اٹھنی شروع ہو گئی ہیں اور وارانسی کے سادھو-سَنت بھی بہت خوش نہیں ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔