مدھیہ پردیش میں بن رہی کانگریس کی سرکار، بی جے پی کی ہوگی ہار: کمل ناتھ
کانگریس جنرل سکریٹری اور مدھیہ پردیش انچارج رندیپ سنگھ سرجے والا نے بھی ریاست میں جیت کا دعویٰ کیا ہے، سرجے والا نے کہا کہ کانگریس مدھیہ پردیش میں 135 سیٹوں کے ساتھ حکومت بنانے والی ہے۔
مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس لیڈر کمل ناتھ نے دعویٰ کیا ہے کہ ریاست میں کانگریس کی حکومت بننے جا رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی انتخاب میں ہار چکی ہے، اس لیے کچھ ایگزٹ پول میں قصداً بی جے پی کی جیت دکھائی جا رہی ہے، تاکہ ووٹ شماری کے دن سازش کی جا سکے۔ اس سلسلے میں کمل ناتھ نے کانگریس پارٹی کارکنان کو محتاط رہنے کی ہدایت دی ہے۔ انھوں نے پارٹی کارکنان سے ووٹ شماری والے دن پوری مستعدی سے اپنے اپنے کام میں مصروف رہنے کی اپیل کی ہے۔
مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ نے جمعہ کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’’کانگریس کے سبھی کارکنان پوری طاقت سے میدان میں آ جائیں۔ بی جے پی انتخاب ہار چکی ہے۔ کچھ ایگزٹ پول قصداً ا سلیے بنائے گئے ہیں کہ کانگریس کارکنان مایوس ہوں اور جھوٹا ماحول دکھا کر افسران پر دباؤ بنایا جائے۔‘‘ انھوں نے مزید لکھا کہ ’’یہ سازش کامیاب ہونے والی نہیں ہے۔ کانگریس کے سبھی عہدیدار، ضلعی صدور، ضلع انچارج، محاذ تنظیموں کے چیف اور سیل کے عہدیدار اپنے اپنے کام میں مصروف ہو جائیں اور غیر جانبدار انداز میں ووٹ شماری کرائیں۔ ہم سب جیت کے لیے تیار ہیں۔ ہم سب متحد ہیں۔ آپ کو کوئی بھی مسئلہ لگتا ہے تو آپ سیدھے مجھ سے بات کریں۔ 3 دسمبر کو کانگریس پارٹی کی حکومت بن رہی ہے۔‘‘
دوسری طرف کانگریس جنرل سکریٹری اور مدھیہ پردیش انچارج رندیپ سنگھ سرجے والا نے بھی مدھیہ پردیش میں جیت کا دعویٰ کیا ہے۔ سرجے والا نے کہا کہ کانگریس مدھیہ پردیش میں 135 سیٹوں کے ساتھ حکومت بنانے جا رہی ہے۔ یہاں بی جے پی اور سروے دونوں کو شکست مل رہی ہے۔ رندیپ سرجے والا نے ’ایکس‘ پر کہا کہ ’’کانگریس کے توانا ساتھیو، سورج نے بوقت شام غروب ہوتے ہوئے پوچھا کہ صبح تک اس تاریکی سے لڑنے کی ذمہ داری کون لے گا! تب ایک شمع نے کہا کہ اس تاریکی سے سورج کی پہلی کرن تک میں پورے عزم سے لڑوں گا۔ ساتھیو، آپ شمع کی طرح 18 سالوں تک بھاجپائی اقتدار کی زبردست تاریکی سے لڑے ہیں۔ میں پوری طرح پراعتماد ہوں کہ 3 دسمبر کو جو سورج طلوع ہوگا وہ بھاجپائی اقتدار کی بدتر حکمرانی کا خاتمہ کرنے والا ہوگا اور کانگریس پارٹی 135 سے زیادہ سیٹیں جیت کر اپنے وعدوں کو پورا کرے گی۔‘‘
سرجے والا نے سوشل میڈیا پوسٹ میں یہ بھی لکھا ہے کہ یہ انتخاب مدھیہ پردیش کی عوام بنام بی جے پی کے گھوٹالے اور ناکامیوں کے درمیان تھا۔ ہم پورے اعتماد سے کہہ سکتے ہیں کہ عوام کی جیت ہوگی۔ بی جے پی اس نام نہاد سروے کے بھروسے ہے جس سروے پر سروے کرنے والی ایجنسی کو خود ہی بھروسہ نہیں ہے، کیونکہ بی جے پی حکومت نے ریاست میں ہر شہری کا بھروسہ توڑا ہے۔ بھرتی گھوٹالوں میں نوجوانوں کے مستقبل سے لے کر بچوں کی غذا تک کی لوٹ ہوئی ہے۔ قبائلیوں کی بے عزتی سے لے کر مہاکال ہوک میں بھگوان تک کسی کو نہیں چھوڑا ہے۔ مدھیہ پردیش میں بیشتر سروے ایجنسیاں کانگریس کی زبردست اکثریت کے ساتھ جیت دکھا رہی ہیں، لیکن بی جے پی صرف اس سروے پر بھروسہ کر رہی ہے جس پر خود سروے دکھانے والا چینل بھروسہ نہیں کر رہا ہے۔ ایسا اس لیے ہے کیونکہ بی جے پی ووٹ شماری والے دن انتظامیہ پر دباؤ بنانے کی بدنیتی رکھتی ہے۔ اس کی مثال ہمیں بالاگھاٹ کی پوسٹل بیلٹ میں گڑبڑی کرنے کی کوشش سے صاف نظر آتا ہے۔
اپنے پوسٹ میں سرجے والا نے دعویٰ کیا کہ کانگریس مدھیہ پردیش میں زبردست اکثریت سے انتخاب جیت گئی ہے۔ اس جیت کی خوشی آپ ریاستی عوام کے چہروں پر صاف پڑھ سکتے ہیں۔ بس 3 دسمبر کو ووٹ شماری کی رسم باقی ہے۔ لیکن آپ کو 3 دسمبر کو احتیاط رکھنا ہے تاکہ غیر جانبدارانہ طریقے سے ووٹوں کی گنتی ہو سکے۔ ہاں، وہ افسر بھی جان لیں جو بدنیتی سے انتخابی نتائج کو متاثر کرنے کی سوچ رہے ہیں۔ قانون کے ہاتھ بہت لمبے ہیں۔ قانون توڑنے والوں کے خلاف کانگریس کی اگلی حکومت ایف آئی آر بھی درج کرے گی اور ایڈمنسٹریٹو کارروائی بھی۔ سرجے والا نے کہا کہ مہنگی بجلی کا اندھیرا ہوگا دور-سستی بجلی کی روشنی بھرپور، 1500 روپے بہنوں کے اکاؤنٹ میں آئیں گے۔ 500 روپے میں گیس سلنڈر ہر گھر پہنچائیں گے۔ کسانوں کا قرض معاف کریں گے، پرانی پنشن کا انصاف کریں گے۔ ہر وعدہ نبھائیں گے۔ پھر سے امیدیں رنگ لائے گی، ترقی مسکرائے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔