مہاراشٹرا کی اعلی آئی پی ایس افسر رشمی شکلا کے خلاف فوری کارروائی کی جائے: کانگریس

کیا انتخابی کمیشن صرف غیر بی جے پی ریاستوں میں ہی سختی کرتا ہے؟ کیا بی جے پی حکومت والی ریاستوں میں اسے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیاں نظر نہیں آتیں؟

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویریو این آئی</p></div>

فائل تصویریو این آئی

user

یو این آئی

انتخابی ضابطۂ اخلاق کے نفاذ کے دوران آئی پی ایس افسر رشمی شکلا کی نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے ملاقات پر سخت اعتراض کرتے ہوئے مہاراشٹر کانگریس کے چیف ترجمان اتل لونڈھے نے انتخابی کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس خلاف ورزی کا فوری نوٹس لے اور رشمی شکلا کے خلاف سخت کارروائی کرے۔

اتل لونڈھے نے کہا کہ تلنگانہ میں بھی ایک پولیس افسر نے انتخابی ضابطۂ اخلاق کے دوران ایک وزیر سے ملاقات کی تھی، جس پر انتخابی کمیشن نے فوری کارروائی کی تھی۔ لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا انتخابی کمیشن صرف غیر بی جے پی ریاستوں میں ہی سختی کرتا ہے؟ کیا بی جے پی حکومت والی ریاستوں میں اسے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیاں نظر نہیں آتیں؟ یہ دوہرے معیار کا سوال ہے، جو جمہوری اقدار کے لیے نقصان دہ ہے۔


اتل لونڈھے نے مزید کہا کہ رشمی شکلا پر پہلے بھی اپوزیشن رہنماؤں کے فون ٹیپ کرنے جیسے سنگین الزامات لگ چکے ہیں۔ کانگریس پارٹی کے مطالبے پر انہیں پولیس ڈائریکٹر جنرل کے عہدے سے ہٹایا گیا تھا، لیکن اب انتخابی عمل کے دوران ان کی وزیر داخلہ سے ملاقات انتخابی ضابطۂ اخلاق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

اتل نے کہا کہ ایسے اقدامات انتخابی شفافیت پر سوالیہ نشان کھڑا کرتے ہیں، اور انتخابی کمیشن کو چاہئے کہ وہ فوری طور پر رشمی شکلا کے خلاف کارروائی کرے تاکہ جمہوری عمل پر عوام کا اعتماد بحال رہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔