گئوشالا میں گایوں کی اموات کی عدالتی جانچ ہو: کانگریس
رائے پور: چھتيس گڑھ پردیش کانگریس نے درگ ضلع کے راج پور اور ارد گرد کی گوشالاؤں میں 300 سے زائد گایوں کی اموات اور بےمیترا ضلع کے بارگاؤں میں وحشیانہ عصمت دری اور اس کی مخالفت کرنے والوں کے خلاف پولس کی کارروائی کے معاملے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ریاستی کانگریس صدر بھوپیش بگھیل، سابق اپوزیشن لیڈر رویندر چوبے، سابق ریاستی صدر دھنیندر ساہو اور سابق وزیر محمد اکبر نے آج یہاں مشترکہ پریس کانفرنس میں یہ مطالبہ کرتے ہوئے ریاستی گئوسیوا کمیشن کے صدر کے ساتھ ہی مویشی پروری کے وزیر کو گئوشالا میں گایوں کی اموات کے ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے انہیں فوری برخاست کئے جانے کا مطالبہ كيا۔ انهوں نے کہا کہ کہ گایوں کی موت نہیں ہوئی بلکہ ان کا قتل کیا گیا ہے۔ بگھیل نے الزام لگایا کہ رمن حکومت کی كميشن خوري کی وجہ سے گایوں کا سفاکانہ قتل کرنے والوں کو تحفظ فراہم کرایا جاتا رہا هے۔ انهوں نے کہا کہ چھتیس گڑھ میں غلطی سے بھی اگر ایک گائے کا کسی سے قتل ہوجائے تو گوبر سے غسل کرانے، 21 روز تک بھیک مانگنے جیسے سخت سماجی ومذہبی روایات کی پاسداری کرنی ہوگی یہاں تو جان بوجھ کر مسلسل گایوں کا قتل کیاجاتا رہا اور رمن حکومت ایسا کرنے والوں کی گئوشالاؤں پر گرانٹ کی رقم لٹاتي رہی۔ انہوں گایوں کی موت پر کل 21 اگست کو راج پور گوشالا سے سینئر كاگریس لیڈران اور پارٹی کارکنوں کے ساتھ مارچ کا انعقاد کرنے اور 22 اگست کو بےمیترا میں ضلع کانگریس کی طرف سے منعقد احتجاج میں ممبرپارلیمنٹ تامردھوج ساہو اور سابق اپوزیشن لیڈر روiندر چوبے شامل هوں گے۔ اس کے بعد 28 اگست کو بےمیترا میں عصمت دری کے واقعہ کے خلاف اور گایوں کی موت پر ریلی منعقد کی گئی هےجبكہ 30 اگست کو رائے پور کے اردگرد كھلے طورپر گھوم رہی گایوں اور دیگر مویشیوں کو وزیر اعلی کی رہائش کے سامنے چھوڑا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔