کیرالہ میں مذہبی مقام پر دھماکہ قابل مذمت: کانگریس

کیرالہ میں ایک مذہبی اجتماع کے دوران جو دھماکہ ہوا وہ انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے۔ ایک مہذب معاشرے میں تشدد اور خونریزی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہو سکتی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

کانگریس نے اتوار کے روز کیرالہ کے ضلع ایرناکلم میں ایک مذہبی مقام پر بم دھماکے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ اس واقعہ کی فوری اور غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہئے۔ کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، پارٹی لیڈر پرینکا گاندھی اور ترواننت پورم سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے ان دھماکوں کو کیرالہ کی رنگارنگی ثقافت کو توڑنے کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک قابل مذمت واردات ہے اور جنہوں نے یہ سازش رچی ہے انہیں بے نقاب کیا جائے گا۔ اس معاملے کی فوری اور غیر جانبدارانہ تحقیقات ضروری ہے۔

پرینکا گاندھی نے کہا، "کیرالہ میں ایک مذہبی اجتماع کے دوران جو دھماکہ ہوا وہ انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے۔ ایک مہذب معاشرے میں تشدد اور خونریزی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہو سکتی ہے۔ اس طرح کی بزدلانہ کارروائیوں کے خلاف پورا ملک متحد ہے۔ حکومت سے اپیل ہے کہ ایسے عناصر کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے۔


مسٹر وینوگوپال نے کہا، "کانگریس پارٹی کیرالہ کے ایرناکلم میں ہونے والے دھماکوں کی مذمت کرتی ہے۔ ہم کیرالہ کے خلاف رچی جا رہی سازش اور کثرت میں وحدت کی روایت کو توڑنے کی سازش کو بے نقاب کرنے کے لیے غیر جانبدارانہ اور تیز رفتار تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔ کانگریس پارٹی کیرالہ کے لوگوں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ متحد رہیں اور ان شرپسند عناصر کو شکست دیں۔

قبل ازیں مسٹر ششی تھرور نے کہا، "میں کیرالہ میں ایک معمول کے مذہبی اجتماع پر بم حملے کی خبر سے صدمے اور رنجیدہ ہوں۔ میں اس واقعہ کی سخت مذمت کرتا ہوں اور پولیس سے فوری کارروائی کا مطالبہ کرتا ہوں۔ ہم اپنی ریاست کو قتل و غارت سے بچائیں گے۔ میں تمام مذاہب کے رہنماؤں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اس طرح کی بربریت کی مذمت کریں اور اپنے پیروکاروں کو ایسے واقعات کے خلاف متحد ہونے کا درس دیں"۔


واضح رہے کہ کیرالہ کے ایرناکولم میں عیسائی برادری کے کنونشن سینٹر میں دھماکے ہوئے جس میں ایک شخص کی موت ہوگئی اور 40 لوگ زخمی ہوگئے۔ دھماکہ کرسچن کنونشن سنٹر میں ہوا جس کے بعد مرکزی حکومت نے پورے ملک میں الرٹ جاری کر دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔