ایس پی میں گئے کانگریس امیدوار کا یو ٹرن، کہا کانگریس کا سپاہی، معافی چاہتا ہوں
ایس پی مسلمانوں کو صرف ووٹ بینک کے طور پر دیکھتی ہے اور اس طبقے کا بھلا نہیں کرسکتی۔ مسلمانوں کی واحد خیر خواہ کانگریس پارٹی ہے۔
امیدوار اعلان ہونے کے باوجود سماج وادی پارٹی (ایس پی) کی رکنیت اختیار کرنے کے بعد سرخیوں میں آنے والے کانگریس کے سابق ایم ایل اے یوسف علی نے جمعرات کو ایس پی صدر اکھلیش یادو پر انہیں گمراہ کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ وہ کانگریس کے سپاہی ہیں اور اپنے فعل پر پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی سےمعافی مانگتے ہیں۔
تقریباً چھ دن پہلے کانگریس امیدواروں کی پہلی فہرست میں اتر پردیش کے رام پور کی چمروا سیٹ سے یوسف علی کا نام شامل تھا لیکن اسی دن علی نے لکھنؤ میں سماج وادی پارٹی (ایس پی) میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔ سابق ایم ایل اے کے اچانک پارٹی بدلنے سے کانگریس کی خاصی بدنامی ہوئی تھی۔
یوسف علی نے جمعرات کو ایک ویڈیو جاری کیا جس میں یوپی انچارج اور پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی اور دیگر عہدیداروں سے اپنے فعل کے لیے معافی مانگی اور کہا کہ وہ کانگریس کے سپاہی تھے اور ہمیشہ رہیں گے۔ دراصل انہیں ایس پی صدر اکھلیش یادو نے گمراہ کیا تھا۔ ایس پی مسلمانوں کو صرف ووٹ بینک کے طور پر دیکھتی ہے اور اس طبقے کا بھلا نہیں کرسکتی۔ مسلمانوں کی واحد خیر خواہ کانگریس پارٹی ہے۔
یوسف علی نے چمروا اسمبلی سیٹ سے 2012 میں بی ایس پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا تھا اور ایم ایل اے منتخب ہوئے تھے۔ اس نشست پر 2012 میں پہلی بار الیکشن ہوا تھا۔ 2017 کے انتخابات میں شکست کے بعد یوسف بی ایس پی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہو گئے تھے۔ پھر کانگریس نے انہیں ریاستی جنرل سکریٹری بنایا تھا۔ کانگریس نے انہیں چمروا اسمبلی سیٹ سے امیدوار اعلان کیا تھا۔ کانگریس سے ٹکٹ ملنے کے باوجود وہ ایس پی میں شامل ہو گئے تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔