کانگریس امیدوار جئے پرکاش اگروال نے چاندنی چوک لوک سبھا سیٹ سے پرچۂ نامزدگی داخل کیا

چاندنی چوک لوک سبھا سیٹ پر انڈیا اتحاد کی طرف سے جئے پرکاش اگروال انتخابی میدان میں ہیں، جبکہ بی جے پی نے پروین کھنڈیلوال کو امیدوار بنایا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>چاندنی چوک لوک سبھا سیٹ سے پرچہ نامزدگی داخل کرتے ہوئے جئے پرکاش اگروال</p></div>

چاندنی چوک لوک سبھا سیٹ سے پرچہ نامزدگی داخل کرتے ہوئے جئے پرکاش اگروال

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: چاندنی چوک لوک سبھا سیٹ سے انڈیا اتحاد کے مشترکہ امیدوار اور کانگریس کے سینئر لیڈر جئے پرکاش اگروال نے آج اپنا پرچۂ نامزدگی داخل کر دیا۔ ان کی منکسرالمزاجی اور انسان دوست رویہ کے سبب انتخابی تشہیر میں خوب عوامی حمایت مل رہی ہے جس کو دیکھتے ہوئے ان کی جیت کو لوگ یقینی مان رہے ہیں۔ اس سیٹ سے بی جے پی نے پروین کھنڈیلوال کو امیدوار بنایا ہے۔

پانچ بار رکن پارلیمنٹ رہے کانگریس کے سینئر لیڈر جئے پرکاش اگروال نے آج صبح اپنے بڑے بھائی آنجہانی پرکاش جی کی بیوی سروج اگروال سے تلک لگوایا اور منھ میٹھا کر اپنی جیت کے لیے دعائیں لیں۔ اس کے بعد وہ کانگریس و عآپ کارکنان کے ساتھ یمنا بازار واقع قدیم مرگھٹ والے ہنومان بابا مندر گئے جہاں پوجا کی، اور پھر پرچۂ نامزدگی داخل کرنے کے لیے آگے بڑھے۔ اس دوران ان کے ساتھ کانگریس رکن پارلیمنٹ وویک تنکھا، دہلی اسمبلی اسپیکر رام نواس گویل، دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو، دہلی حکومت میں وزیر عمران حسین، دہلی خاتون کانگریس صدر پشپا سنگھ، عآپ رکن اسمبلی پون شرما، وندنا کماری، کانگریس کے سرکردہ لیڈران ہارون یوسف، سبھاش چوپڑا، انل بھاردرواج، جاوید مرزا سمیت کانگریس و عآپ کے ہزاروں لیڈران و کارکنان موجود تھے۔

کانگریس امیدوار جئے پرکاش اگروال نے چاندنی چوک لوک سبھا سیٹ سے پرچۂ نامزدگی داخل کیا

قابل ذکر ہے کہ جئے پراکش اگروال کا پرانی دہلی سے پرانا رشتہ ہے۔ 2009 سے 2014 تک لوک سبھا میں ان کا اگر ریکارڈ دیکھا جائے تو ان کے ذریعہ چاندنی چوک علاقہ کی ترقی و لوگوں کے مسائل سے متعلق پارلیمنٹ میں تقریباً 900 ایشوز اٹھائے گئے اور عوام کی پریشانیوں کا حل نکالا گیا۔ دوسری طرف بی جے پی چاندنی چوک لوک سبھا سیٹ پر اپنا امیدوار بدلنے کے لیے مجبور ہوئی۔ کانگریس لیڈران کے مطابق اس کی وجہ یہ ہے کہ لوک سبھا انتخاب میں چاندنی چوک کی عوام بی جے پی کو پوری طرح سے خارج کر چکی ہے۔ دوسری طرف کانگریس و عآپ کارکنان جئے پرکاش اگروال کو کامیاب بنانے کے لیے پوری طاقت لگا رہے ہیں، اور عوام بھی انھیں اپنا ہمدرد سمجھتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔