انکم ٹیکس محکمہ کے نئے نوٹس سے ناراض کانگریس نے ملک گیر مظاہرہ کا کیا اعلان، بی جے پی پر لگایا ’ٹیکس ٹیررزم‘ کا الزام
کانگریس نے کہا کہ لوک سبھا انتخاب سے قبل ’ٹیکس ٹیررزم‘ کے ذریعہ اپوزیشن پر حملہ کیا جا رہا ہے، بی جے پی الگ الگ طریقے سے لگاتار اپوزیشن کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
کانگریس نے انکم ٹیکس محکمہ کی طرف سے جاری کردہ نئے نوٹس کے خلاف 30 اور 31 مارچ (ہفتہ اور اتوار) کو ملک گیر مظاہرہ کا اعلان کر دیا ہے۔ اپوزیشن پارٹی کانگریس نے بی جے پی پر ٹیکس ٹیررزم (ٹیکس دہشت گردی) شروع کرنے اور جمہوریت کو کمزور کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ یہ جمہوریت کے لیے مضر ہے۔ پارٹی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کانگریس کی سبھی ریاستی یونٹس سے ریاست میں ہفتہ اور اتوار کو بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ منعقد کرنے کو کہا ہے۔
کانگریس نے جمعہ کے روز کہا کہ لوک سبھا انتخاب سے عین قبل انکم ٹیکس محکمہ نے پانچ الگ الگ مالی سالوں کے ٹیکس ریٹرن میں مبینہ خامیوں کے لیے 1823.08 کروڑ روپے کی ادائیگی کے لیے نوٹس اسے جاری کیے ہیں۔ اس معاملے میں پارٹی جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے بھی دعویٰ کیا کہ لوک سبھا انتخاب سے قبل ’ٹیکس ٹیررزم‘ کے ذریعہ اپوزیشن پر حملہ کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی حکومت الگ الگ طرح سے لگاتار اپوزیشن کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بھی انکم ٹیکس محکمہ کے ذریعہ پارٹی کو بھیجے گئے نئے نوٹس پر سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے اپنے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’بی جے پی کے 42 کروڑ روپے کے بے حساب ڈپازٹ پر 4,600 کروڑ روپے کے جرمانہ کو نظر انداز کیا گیا، جبکہ اراکین پارلیمنٹ و اراکین اسمبلی کے ذریعے 14 لاکھ روپے نقد جمع کرنے پر کانگریس سے 135 کروڑ روپے جرمانے کا مطالبہ کیا گیا!‘‘ ساتھ ہی انھوں نے سوال کیا کہ ’’انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ پر کون دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ صرف اپوزیشن کے خلاف ہی اس طرح بلاجواز کارروائی کرے؟ اہم اپوزیشن پارٹی کانگریس کو ہراساں کرنے کے لیے انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کو اسلحہ کے طور پر کیوں استعمال کرنے دیا جا رہا ہے؟‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔