بجٹ میں بہار کو خصوصی درجہ نہ دئے جانے سے کانگریس ناراض، ریاست گیر احتجاج کا اعلان

عام بجٹ میں بہار کو خصوصی درجہ نہ ملنے پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کانگریس کے ریاستی صدر اکھلیش پرساد سنگھ نے کہا کہ وہ اس معاملے پر پوری ریاست میں احتجاج کریں گے

<div class="paragraphs"><p>اکھلیش پرساد سنگھ</p></div>

اکھلیش پرساد سنگھ

user

قومی آواز بیورو

پٹنہ: عام بجٹ میں بہار کو خصوصی درجہ نہ ملنے پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کانگریس کے ریاستی صدر اکھلیش پرساد سنگھ نے کہا کہ وہ اس معاملے پر پوری ریاست میں احتجاج کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بہار کو سرکردہ ریاستوں کی فہرست میں شامل کرنا ہے تو اسے خصوصی درجہ دیا جانا ناگزیر ہے۔

بہار کانگریس کے صدر اکھلیش پرساد سنگھ نے کہا، ’’میں نے بہار کو خصوصی درجہ دینے کا مطالبہ کیا ہے اور کرتا رہوں گا۔ بہار ایک بیمارو ریاست ہے۔ اگر بہار کو سرکردہ ریاستوں میں شامل کرنا ہے تو اسے خصوصی درجہ ملنا چاہیے۔ اگر مرکزی حکومت محسوس کرتی ہے کہ دفعات میں تبدیلی کرنے کی ضرورت ہے تو اسے ایسا کرنا چاہیے۔ حکومت کو حق ہے کہ وہ ہر قانون میں تبدیلی کرے لیکن بہار کے ساتھ انصاف کرے۔ ہم بہار کا حق لے کر رہیں گے۔‘‘


اکھلیش پرساد نے مزید کہا، "بہار اور شمال مشرقی ریاستوں کو ان کی بدحالی سے نکالنے کے لئے حکومت کو ایک بڑا اقتصادی پیکیج یا خصوصی درجہ دینا چاہئے تھا۔ ہم نے ایوان میں بہار کی آواز اٹھائی ہے اور اب ہم اپنی آواز سڑکوں پر لے کر جائیں گے۔ ہر ضلع، ہر بلاک میں تحریک ہوگی۔ یہ تب تک ہوتا رہے گا جب تک بہار کو خصوصی درجہ نہیں مل جاتا۔‘‘

خیال رہے کہ وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے پارلیمنٹ مودی حکومت کا عام بجٹ پیش کیا تھا۔ اس بجٹ کے خلاف تقریباً تمام اپوزیشن پارٹیوں نے ریاستوں کے ساتھ امتیازی سلوک کا الزام لگا کر احتجاج کیا تھا۔

بجٹ میں زیادہ سے زیادہ فنڈز آندھرا پردیش اور بہار کے لیے مختص کیے گئے تھے، جس کی وجہ سے غیر بی جے پی کی حکمرانی والی ریاستوں نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ وہ مرکز میں اپنی حکومت بچانے کے لیے حکومت کی اتحادی ریاستوں کو زیادہ بجٹ دے رہی ہے۔


کئی غیر بی جے پی حکومت والی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے اس معاملے پر نیتی آیوگ کی میٹنگ کا بھی بائیکاٹ کیا ہے۔ تاہم بہار میں اپوزیشن پارٹیاں مسلسل ریاست کو خصوصی درجہ دینے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ بہار کو بجٹ میں زیادہ رقم ملنے پر آر جے ڈی اور کانگریس سمیت کئی پارٹیوں نے اسے شمال مشرقی ریاستوں کے لیے بنائے جانے والے کوریڈور کا حصہ قرار دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔