کانگریس نے پی ایم مودی پر عائد کیا صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کو بے عزت کرنے کا سنگین الزام

کانگریس لیڈر اُدت راج نے کہا کہ مودی حکومت نے بار بار صدر جمہوریہ مرمو اور ان سے قبل صدر رہے رامناتھ کووند کی بے عزتی کی، ملک کا دلت اور قبائلی یہ بے عزتی برداشت نہیں کرے گا۔

<div class="paragraphs"><p>ڈاکٹر ادت راج، تصویر ویڈیو گریب</p></div>

ڈاکٹر ادت راج، تصویر ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس نے آج وزیر اعظم نریندر مودی پر صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کی بے عزتی کرنے کا سنگین الزام عائد کیا۔ کانگریس ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کانگریس لیڈر ڈاکٹر اُدت راج نے کہا کہ لال کرشن اڈوانی کو ’بھارت رتن‘ دینے کے دوران صدر جمہوریہ دروپدی مرمو جب کھڑی تھیں، تو وزیر اعظم مودی راجہ کی طرح بیٹھے تھے۔ مودی حکومت نے پہلے بھی صدر مرمو اور ان سے قبل صدر رہے رامناتھ کووند کی بار بار بے عزتی کی۔ ملک کا دلت اور قبائلی طبقہ یہ بے عزتی برداشت نہیں کرے گا۔

ڈاکٹر اُدت راج نے یاد دلایا کہ نئی پارلیمنٹ کے افتتاح کے دوران صدر مرمو کو مدعو نہیں کیا گیا تھا۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے سنگ بنیاد کے وقت بھی اُس وقت کے صدر رامناتھ کووند کو نہیں بلایا گیا تھا۔ سابق گورنر ستیہ پال ملک نے تو ایک بیان میں کھل کر کہا تھا کہ صدر مرمو کا اپوائنٹمنٹ پی ایم او کے ذریعہ طے کیا جاتا ہے۔


ڈاکٹر اُدت راج کا کہنا ہے کہ آر ایس ایس اور ہندو مہاسبھا نے 12 دسمبر 1949 کو بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کا پُتلا اور آئین کی کاپی کو نذر آتش کیا تھا۔ 2014 کے بعد سے مودی حکومت ریزرویشن کو ختم کر رہی ہے، نجکاری کا دور چل رہا ہے، ملازمتیں ختم ہو رہی ہیں۔ حالت یہ ہے کہ 48 سنٹرل سرکاری یونیورسٹیوں میں محض ایک وائس چانسلر ایس سی طبقہ سے ہے۔

ڈاکٹر اُدت راج نے نامہ نگاروں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’بی جے پی نے جو 400 پار کا نعرہ دیا ہے، وہ آئین کو ختم کرنے کے لیے دیا ہے۔ اگر آئین ختم ہوا تو عوام سے اس کے حقوق چھین لیے جائیں گے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم مودی نے اپنے پیروں تلے سبھی اداروں کو دبا دیا ہے۔ ’ٹرائبلس سَب پلان‘ اور ’شیڈولڈ کاسٹ سَب پلان‘ کا پلاننگ کمیشن میں آئینی درجہ تھا، اسے بھی مودی حکومت نے ختم کر دیا۔ ہم دلت، پسماندوں، قبائلیوں کو آگاہ کرنا چاہتے ہیں کہ آنے والے انتخابات میں بی جے پی کی ضمانت ضبط کرائیے، ورنہ ملک میں غلامی لوٹ آئے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔