گرفتار شدہ چنمیا نند کا ’اظہار شرمندگی‘! ریپ کے علاوہ تمام جرائم کا اعتراف
ایس آئی ٹی کے سربراہ اور آئی جی نے صحافیوں سے کہا کہ چنمیانند نے جنسی زیادتی کے علاوہ تمام الزامات قبول کر لیے ہیں، اس نے طالبہ سے فون پر فحش بات کرنے اور جسم کی مالش کروانے کی بات قبول کی ہے۔
شاہجہاں پور: قانون کی طالبہ کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزام میں جمعہ کی صبح گرفتار کیے گئے سابق مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ امور اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینیئر رہنما چنمیانند نے پولس کے سامنے اپنے جرائم قبول کر لیے جبکہ سے جبراً وصولی کرنے کے الزام میں مزید تین افراد گرفتار کیے گئے ہیں جن میں متاثرہ کے دو رشتہ دار ہیں۔
سپریم کورٹ کے حکم پر تفتیش کار ایس آئی ٹی (اسپیشل انویسٹیگیشن ٹیم) کے سربراہ اور انسپیکٹر جنرل آف پولس نوین آروڑہ نے یہاں صحافیوں سے کہا کہ چنمیانند نے جنسی زیادتی کے علاوہ تمام الزامات قبول کر لیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نے طالبہ سے فون پر فحش بات کرنے اور اس سے جسم کی مالش کروانے کی بات قبول کی ہے۔
کے سامنے آخری پوچھ گچھ میں متاثرہ طالبہ نے کہا کہ وہ آگے اس معاملے میں شرم کی وجہ سے کچھ نہیں کہہ سکتی۔ ایس آئی ٹی سربراہ نے کہا کہ نے طالبہ سے 200 بار فون پر بات کی جس کاریکارڈ موجود ہے۔ آروڑہ نے کہا کہ پولس نے چنمیانند سے جبراً وصولی کے معاملے میں تین افراد کو گرفتار کیا ہے جس میں دو متاثرہ کے رشتہ دار ہیں۔ ان افراد نے 5 کروڑ روپیے سے مانگے تھے اور اس غرض سے انھیں 4200مرتبہ فون کیا تھا۔
دوسری جانب پولس کے ڈائریکٹر جنرل آف پولس (جی ڈی پی) اوپی سنگھ نے کہا کہ ایس آئی ٹی سپریم کورٹ کے حکم پر کام کررہی تھی۔ ان کے کام میں کسی بھی طرح کا کوئی عمل دخل نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح لڑکی کا ویڈیو وائرل ہوا تھا اسی طرح جبراً وصولی کا بھی ویڈیو وائرل ہوکر سامنے آگیا۔ لڑکی اور اس کے دوست سنجے نے چنمیانند سے پانچ کروڑ روپیے کا مطالبہ کیا تھا۔
چنمیانند کو جمعہ کی صبح ان کے مومُکش آشرم کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ بعدازاں انھیں جوڈیشیل مجسٹریٹ اومویر سنگھ کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے انھیں 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا۔ تفتیشی ایجنسی کے افسران انھیں جیل تک لے گئے۔ دوسری جانب کانگریس کی جنرل سکریٹر ی پرینکا گاندھی واڈرا نے چنمیانند کی تاخیر سے کی گئی گرفتاری پر سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی میں ایسا ہی ہوتا ہے۔
غور طلب ہے کہ سوامی سُکھ دیوانند لاء کالج کی طالبہ نے 24 اگست کو ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں اس نے دعویٰ کیا تھا کہ ایک سنیاسی نے کئی لڑکیوں کی زندگی برباد کر دی ہے۔ اسے اور اس کے اہل خانہ کو اسی سنیاسی سے جان کا خطرہ ہے۔ اس معاملے میں لڑکی کے والد نےشاہجہاں پور کوتوالی میں چنمیانند کے خلاف جنسی زیادتی (ریپ)کی رپورٹ درج کروائی تھی۔ دوسری جانب چنمیانند کے وکیل کی جانب سے پانچ کروڑ روپیے کی رنگ داری (وصولی) کا معاملہ درج کروایا گیا تھا۔ بعد ازاں طالبہ لاپتہ ہوگئی تھی اور 30 اگست کو اسے راجستھان سے برآمد کیا گیا تھا۔
سپریم کورٹ نے اس معاملےمیں ازخود نوٹس لیتے ہوئے ریاست (یوگی حکومت)کو معاملے کی تفتیش کروانے کا حکم دیا تھا۔ اس کے بعد حکومت نے معاملے کی تفتیش کے لیے ایس آئی ٹی کی تشکیل کی تھی۔ ایس آئی ٹی نے اس سلسلے میں چنمیانند سے تقریباً سات گھنٹے تک پوچھ گچھ کی تھی۔ طالبہ سے بھی کئی گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی تھی۔ طالبہ نے 164 کے بیان کے بعد ایس آئی ٹی کو پین ڈرائیو سونپا جس میں ثبوت کے طور پر تقریباً 43 ویڈیو کلپ ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 20 Sep 2019, 7:10 PM