آیت اللہ رئیسی عام ، سادہ فکر اور عابدو صالح شخص تھے: سفیرایران ڈاکٹر ایرج الٰہی

ایرانی سفارت خانہ نئی دہلی میں صدر ایران آیت اللہ ابراہیم رئیسی ودیگر شہدا ءکی یاد میں تعزیتی نشست کا انعقادکیا گیا جس میں متعدد افراد نے شرکت کی۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر یو این آئی</p></div>

تصویر یو این آئی

user

یو این آئی

آیت اللہ رئیسی صدر مملکت ہونے کے باوجود عام اور سادہ فکر کے مالک تھے عابد، صالح باعمل شخصیت تھے۔وہ سادہ لوح زندگی کی قائل تھے حالانکہ ان کے پاس ایسے اختیارات تھے کہ آپ چاہتے تو بہت شاہانہ زندگی بسر کرسکتے تھے لیکن اس کے بعد بھی انھوں نے اس زندگی کو تسلیم نہیں کیا۔انہوں نے دوران حکومت کچھ بنیادی اقدام کئے جن میں پہلا کام حکومت اور عوام کے درمیان رابطہ کو آسان کیا اور سرکاری افسران کو دیہات تک کے لوگوں کی معلومات رکھنے کی ہدایت دی ۔ان خیالات کا اظہار ہندوستان میں ایران کے سفیر ڈاکٹر ایرج الٰہی نےسفارت خانہ ایران نئی دہلی میں صدر ایران آیت اللہ ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان ودیگر کی شہادت کے موقع پر تعزیتی نشست میں کیا۔

ڈاکٹر ایرج الٰہی نے بتایا کہ آیت اللہ رئیسی نے اقتصادی معاملات کو بہتر بنانے میں اہم رول اداکیا۔ پانچ ہزار سے زیادہ بند پڑے کارخانوں کو کھلوا کر پروڈکشن میں اضافہ کے ساتھ بے روزگاری کو کم کرنے کی راہ میں کام کیا اور یہ سب تب ہورہا تھا کہ جب دنیا کی جانب سے ایران پر پابندیوں کا سلسلہ جاری تھا۔وہ ہندوستان سے ایک خصوصی دلچسپی رکھتے تھے اور مشرق وسطی کے ممالک کے درمیان روابط قائم کرنے میں وہ خاص دلچسپی رکھتے تھے اور ہم لوگ ان کے ہندوستانی دورے کے تیاریوں میں تھے جس میں وہ خود چاہتے تھے کہ سفر ایسا ہو کہ ہندوایران رابطوں میں ایک نیاباب قائم ہوسکے ۔


اس موقع پربھارتیہ سرو دھرم سنسد کے نیشنل کنوینرگوسوامی ششیل مہاراج جی نے کہا کہ صدر ایران ابراہیم رئیسی کی شہادت پر ہمیں بہت افسوس ہے۔ ہم کل ہند مذاہب کے افراد کی جانب سے آپ کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہیں۔ یہ الفاظ آپ ایران کے سپریم لیڈر محترم آیت اللہ سید علی خامنہ ای صاحب کی خدمت میں روانہ کریں۔ ان کی موت سے نہ صرف ایران کا نقصان ہوا ہے بلکہ ہندوستان کو بھی بہت رنج وغم کا احساس ہے ہم اس مشکل گھڑی میں ایران کی عوام کے ساتھ ہیں۔

سفیر ایران ڈاکٹر ایراج الٰہی نے تمام شرکاءکا دل کی عمیق گہرائیوں سے استقبال کرتے ہوئے کہا کہ سخت گرمی کے موسم میں تمام مذاہب کے رہنما یہاں پر تشریف لائے، میں ان کا تہہ دل سے شکرگزارہوں۔انھوں نے تمام مذاہب کی سیاسی ،سماجی نیز روحانی اور سرکردہ شخصیات سے صدر ایران ابراہیم رئیسی کے بارے میں سیر حاصل گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ شہدائے خدمت کے تعلق سے تذکرہ کرنا میرے لئے بہت ہی سخت لمحہ ہے ۔اس موقع پر سفیر ایران ڈاکٹر ایرج الٰہی کی فارسی تقریر کا ترجمہ آقای خراسانی نے پیش کیا۔


اس موقع پر مولانا شاہین قاسمی نے صدر ایران ابراہیم رئیسی اور ان کے دیگر رفقاءکی شہادت پر رنج وغم کے اظہار کے ساتھ ان کی ارواح کے لئے ایصال ثواب کیا گیا اور ان کے لئے دعاءمغفرت کی گئی۔ان کے علاوہ سید کاشف نظامی نے کہا ایران ایک ایساملک ہے جو سب کے دکھ میں ان کے ساتھ کھڑا ہے ۔ایران مظلوموں کی حمایت کرتاہے۔ان کی ناگہانی موت پر ہم ان کی مغفرت کے لئے دعاگو ہیں۔

ان کے علاوہ ویویک مونی، فادربینٹو،سردار پرم جیت سنگھ چنڈوک،محمد طاہر صدیقی،امبیکا(اماں جی)پریرنا شرما بھاٹیہ، اچاریہ، سریش جین،ریکھا گپتا، حبیب اختر، محمد مستقیم، ڈاکٹر فرمان چودھری،سیدعلی مہدی،آویش چودھری وغیرہ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور ایران کے ساتھ اظہارہمدردی اور اظہار تعزیت کیا ۔ اس تعزیتی جلسہ کے اختتام پر کلچرل کاو نسلر ڈاکٹر فرید الدین فرید عصر نے تمام شرکاءکا خیر مقدم کرتے ہوئے شکریہ اداکیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔