زمینی حملے شروع ہونے کے بعد لبنان میں مقیم 4000 ہندوستانیوں کے لیے فکرمندی میں اضافہ، مودی کی نیتن یاہو سے گفتگو

بیروت میں قائم ہندوستانی سفارت خانہ نے سبھی شہریوں کو جنگ کے دوران سفر کرنے سے پرہیز کرتے ہوئے رابطہ میں بنے رہنے کی ہدایت دی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ہندوستانی سفارت خانہ / آئی اے این ایس</p></div>

ہندوستانی سفارت خانہ / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

اسرائیلی فوج حزب اللہ کو ختم کرنے کے لیے لبنان میں داخل ہو چکی ہے۔ اسرائیل کے اس قدم کے بعد پوری دنیا میں ہنگامہ مچ گیا ہے۔ کئی ممالک اپنے شہریوں کو نکالنے کے لیے مسلسل کوشاں ہیں۔ ہندوستان نے بھی حال ہی میں اپنے شہریوں کو اسرائیل میں چل رہی جنگ کے پیش نظر لبنان کا سفر نہیں کرنے کی صلاح دی ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق لبنان میں 4000 سے زیادہ ہندوستانی ہیں اور مرکزی حکومت نے ان سبھی سے جلد سے جلد وہاں سے چلے جانے کی گزارش کی ہے۔ بیروت میں ہندوستانی سفارت خانہ کی سائٹ پر ایک صفحہ میں کہا گیا ہے "لبنان میں تقریباً 4000 ہندوستانی شہری ہیں جن میں سے زیادہ تر کمپنیوں، تعمیری شعبہ، زرعی فارم وغیرہ میں کام کرتے ہیں"۔


سفارت خانہ نے مزید کہا "یہ سچ ہے کہ ہندوستان نے 1975 سے 1990 تک خانہ جنگی کے دوران بیروت میں اپنا سفارت خانہ کھولے رکھا اور وہ کام بھی کرتا رہا، جبکہ دیگر ملکوں کے سفارت خانوں نے ایسا نہیں کیا۔ لبنان کے لوگ اس کی بہت تعریف کرتے ہیں۔ ساتھ ہی عرب دنیا کے ساتھ ہندوستان کے روایتی طور سے مضبوط تعلقات اور فلسطین کے معاملے پر پُر زور حمایت کی بھی تعریف کی جاتی ہے۔"

ہندوستانی سفارت خانہ نے سبھی شہریوں سے درخواست کی ہے کہ جنگ کے دوران وہ اس علاقے میں نہ جائیں۔ حکومت نے بھی لبنان میں سبھی ہندوستانی شہریوں سے جلد سے جلد وہاں سے چلے جانے کی التجا کی ہے۔ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ لبنان میں پہلے سے موجود سبھی ہندوستانی شہریوں کو ملک چھوڑنے کی صلاح دی جاتی ہے۔ جو لوگ کسی بھی وجہ سے وہاں رہ رہے ہیں تو انتہائی احتیاط برتیں، اپنی سرگرمیوں کو محدود کر دیں اور بیروت میں ہندوستانی امبیسی سے ہمارے ای میل آئی ڈی cons.beirut@mea.gov.in  یا ایمرجنسی فون نمبر96176860128 کے توسط سے رابطہ میں رہیں۔ جنگ سے متاثر لبنان کے علاقوں میں رہنے والے ہندوستانیوں کو نکالنے کے لیے مہم شروع کی جائے گی یا نہیں، اس سلسلے میں ابھی تک کوئی واضح جانکاری نہیں دی گئی ہے۔


اس درمیان وزیراعظم نریندر مودی نے زمینی حملے شروع ہونے سے کچھ گھنٹے پہلے اسرائیل کے وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو سے فون پر بات کی ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اس بارے میں بات کی کہ کیسے دہشت گردی کو ختم کیا جانا چاہیے تاکہ امن بحال ہو سکے۔

نریندر مودی نے یاہو سے بات چیت کے بعد سوشل میڈیا 'ایکس' پر ایک پوسٹ میں کہا "مغربی ایشیا میں ہوئے حال کے واقعات کے بارے میں وزیراعظم نیتن یاہو سے بات کی۔ دہشت گردی کے لیے ہماری دنیا میں کوئی جگہ نہیں۔ علاقے میں کشیدگی کو روکنے اور سبھی یرغمالوں کی بحفاظت رہائی کو یقینی بنانا اہم ہے۔ ہندوستان امن اور استحکام کی جلد واپسی کی کوششوں کی حمایت کرنے کے لیے پابند ہے۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔