حالات تشویشناک ہیں لیکن لاک ڈاون حل نہیں: الطاف بخاری
لاک ڈاون نافذ کرنے کے سبب پہلے ہی معیشت کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے اس لئے اگر مزید لاک ڈاون کا اعلان کیا جاتا ہے تو یہ عذاب سے کم نہ ہوگا۔
’اپنی پارٹی‘ کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے جموں وکشمیر میں کووڈ 19 کے بڑھتے معاملات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ 'صورتحال کافی تشویشناک نظر آ رہی ہے، انتظامیہ کو چاہئے کہ زمینی صورتحال کا جائزہ لیکر فوری کارروائی کرے تاکہ لوگوں کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ سختی سے لاک ڈاون نافذ کرنے کے سبب پہلے ہی معیشت کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے تو اگر مزید لاک ڈاون کا اعلان کیا جاتا ہے تو یہ عذاب سے کم نہ ہوگا'۔
انہوں نے کہا کہ مقامی انتظامیہ اس بات کو لازمی دیکھے کہ مطلوبہ ایس او پیز پر من وعن سے عمل آوری ہو رہی ہے کہ نہیں تاکہ کووڈ 19 کی دوسری لہر کے خطرات کو روکنے کے لئے معمول کی زندگی متاثر کئے بغیر سخت احتیاطی اقدامات لئے جائیں۔
بخاری نے کہاکہ اگر کورونا کی دوسری لہر کے نتائج کو دور نہ کیا گیا تو انتظامیہ اور لوگ یکساں طور پر ذمہ دار ہوں گے اور گہری تندہی کے ساتھ مطلوبہ ایس او پی کی پیروی کرنا چاہئے۔جموں و کشمیر میں تیزی کے ساتھ کووڈ 19 ٹیسٹنگ سہولیات کی فراہمی کی وکالت کرتے ہوئے انہوں نے زور دیا کہ بڑے پیمانے پر ٹیکہ کاری مہم شروع کی جائے کہ وباء کو روکنے کے لئے واحد قابل عمل حل ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام الناس کو اس تباہی سے نجات دلانے کے لئے واحد حل بڑے پیمانے پر حفاظتی ٹیکہ کاری پروگرام ہے۔ کووڈ اور وائرس کا پھیلائو ہماری زندگی کا حصہ بن سکتا ہے لیکن اگر ہمیں عملی طور پر اس مہلک بیماری کا مقابلہ کرنا ہے تو ٹیکہ کاری ہی واحد حل ہے۔انہوں نے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے گزارش کی کہ وہ جموں وکشمیر میں وافر مقدار میں ویکسین کی سپلائی کو یقینی بنانے کے لئے ذاتی مداخلت کریں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔