بابری مسجد پر ہائی کورٹ کے فیصلہ کے وقت ہموطنوں نے تحمل کا مظاہرہ کیا تھا: پی ایم مودی
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا، انہیں یاد ہے کہ ستمبر 2010 میں جب رام جنم بھومی پر الہ آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ سنایا تو کتنے لوگ میدان میں آ گئے تھے اور کتنے گروپ فائدہ اٹھانے کے لئے کھیل کھیل رہے تھے
نئی دہلی: رام جنم بھومی پر فیصلہ آنے سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی نے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلہ کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت تمام ہم وطنوں نے زبردست تحمل کا ثبوت دیا تھا جس سے ملک نے شاندار تبدیلی محسوس کی تھی۔ مودی نے اپنے ماہانہ ’من کی بات‘ پروگرام میں آج کہا کہ انہیں یاد ہے کہ ستمبر 2010 میں جب رام جنم بھومی پر الہ آباد ہائی کورٹ نے اپنا فیصلہ سنایا تھا۔ ذرا ان دنوں کو یاد کیجئے، کیسا ماحول تھا، بھانت-بھانت کے کتنے لوگ میدان میں آ گئے تھے۔ کیسے کیسے گروپ ان حالات کا اپنے اپنے طریقے سے فائدہ اٹھانے کے لئے کھیل کھیل رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ماحول میں اشتعال پیدا کرنے کے لئے، کس کس قسم کی زبانیں بولی جاتی تھیں، مختلف آوازوں میں تلخی پیدا کرنے کی بھی کوشش ہوتی تھی ۔ کچھ بيان بازوں نے اور کچھ بڑبولوں نے صرف اور صرف خود کو چمکانے کے ارادے سے نہ جانے کیا کیا بول دیا تھا، کیسی کیسی غیر ذمہ دارانہ باتیں کی تھیں، انہیں سب یاد ہے۔ لیکن یہ سب كچھ زیادہ دن نہیں چلا اور جیسے ہی فیصلہ آیا ، ایک خوشگوار ور حیرت انگیز تبدیلی ملک نے محسوس کیا ‘‘۔
انہوں نے کہا "ایک دو ہفتے تک اشتعال پیدا کرنے کے لئے سب کچھ ہوا تھا، لیکن، جب رام جنم بھومی پر فیصلہ آیا تب حکومت، سیاسی جماعتوں، سماجی تنظیموں، تمام فرقوں کے نمائندوں اور سادھو سنتوں نے بہت ہی متوازن اور پر تحمل بیان دیئے تاکہ ماحول میں کشیدگی کم کرنے کی کوشش ہو۔ میں جب بھی اس دن کو یاد کرتا ہوں، دل کو خوشی ہوتی ہے۔
عدلیہ کے وقار کو بہت ہی پروقار طریقے سےاحترام کیا گیا اور کہیں پر بھی کشیدگی کا ماحول نہیں بننے دیا۔ یہ باتیں ہمیشہ یاد رکھنی چاہئے۔ یہ ہمیں بہت طاقت دیتی ہے ۔ وہ دن، وہ لمحے، ہم سب کے لئے ایک فرض کا احساس ہے۔ اتحاد ملک کو کتنی طاقت دیتا ہے اس کی یہ مثال ہے ‘‘۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 27 Oct 2019, 3:30 PM