مغربی بنگال میں فرقہ وارانہ تشدد کی آگ پھر بھڑک اٹھی، ہاوڑہ روٹ پر ٹرین آپریشن معطل

ریشرا ریلوے اسٹیشن پر حالات اس وقت کشیدہ ہو گیے جب کچھ لوگوں کے ایک گروپ نے اسٹیشن کے قریب ریولے پھاٹک پر دیسی بم بھینکنا شروع کر دئے

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

کولکاتا: مغربی بنگال کے ہوگلی ضلع کے ریشرا پولیس اسٹیشن اور مشرقی ریلوے کے مصروف ہاوڑہ بردوان مین ڈویژن میں ریل خدمات متاثر ہونے کے بعد تازہ تشدد پھوٹ پڑا۔ خیال رہے کہ رام نومی کے جلوس کو لے کر اتوار کی شام دیر گئے جھڑپوں کے بعد ریشرہ کے کئی علاقے میدان جنگ میں تبدیل ہو گئے تھے۔

رشرا میں حالات دن بھر کشیدہ رہنے کے باوجود پیر کی شام تک تازہ جھڑپوں کی کوئی اطلاع نہیں تھی۔ تاہم، رات تقریباً 10:30 بجے صورتحال اس وقت کشیدہ ہو گئی جب لوگوں کے ایک گروپ نے ریشرا اسٹیشن کے قریب ریلوے پھاٹک پر دیسی بم پھینکنا شروع کر دئے۔


کچھ شرپسندوں نے ریلوے ٹریک سے گزرنے والی ٹرینوں پر پتھراؤ شروع کر دیا اور ریلوے اسٹیشن کے قریب ایک گاڑی کو بھی آگ لگا دی۔ تازہ تشدد کے بعد مصروف ہاوڑہ بردوان مین ڈویژن میں ریل خدمات کو معطل کر دیا گیا۔ جس کے سبب ہزاروں مسافر ہاوڑہ اسٹیشن پر پھنس گئے۔

مسافروں نے احتجاج کیا اور الزام لگایا کہ ریلوے حکام اس بارے میں کوئی معلومات فراہم کرنے سے قاصر ہیں کہ معمول کی ٹرین سروس کب شروع ہوگی۔ دریں اثنا، ریشرا میں چندناگور سٹی پولیس کمشنر، امیت پی جوالگی، اور ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس (بردوان رینج) شیام سنگھ کی قیادت میں ایک بڑی پولیس فورس نے علاقے میں گشت شروع کر دیا ہے۔ ریپڈ ایکشن فورس کے اہلکار بھی ان کے ساتھ گشت لگا رہے ہیں۔


رپورٹ درج ہونے تک پولیس فورس کے اہلکاروں نے علاقے کی گلیوں میں روٹ مارچ شروع کر دیا۔ ایسٹرن ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر کوشک مترا نے واضح طور پر کہا کہ جب تک صورتحال مکمل طور پر قابو میں نہیں آتی، ٹرین خدمات دوبارہ شروع نہیں کی جا سکتیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مسافروں کی زندگیوں کو خطرے میں نہیں ڈال سکتے۔ اس معاملہ میں اب تک 57 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔