فرقہ پرستوں نے کشمیری پنڈتوں کو اپنی سازشوں کے تحت بھینٹ چڑھایا: فاروق عبداللہ
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ پنڈتوں کو سابق گورنر جگ موہن نے کشمیر سے ایک سازش کے تحت بھگایا تھا تاکہ مسلمانانِ کشمیر پر خوف و دہشت کا دباﺅ ڈالا جائے اور یہاں کے مسلمانوں کو بدنام کیا جائے۔
سری نگر: نیشنل کانفرنس کے صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ فرقہ پرست اور کشمیر دشمن عناصر نے پنڈت برادری کو اپنی سازشوں کی بھینٹ چڑھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کے لوگوں کو متحد ہوکر بڑھتے ہوئے نفرت کے ماحول کا توڑ کرنا ہے۔ اس کے علاوہ نفرت کی دیواروں کو منہدم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ کشمیری پنڈت پنڈت برادری اس وطن کے اُسی طرح مالک ہیں جس طرح کشمیری مسلمان ہیں۔ ہمیں صدیوں کی بھائی چارے کی مشعل کو فیروزان رکھنے کی ازحد کوشش کرنی چاہیے۔
ان باتوں کا اظہار فاروق عبداللہ نے گزشتہ روز اپنی رہائش گاہ پر پنڈت برادری کی اقلیتی سیل کے عہدیداران اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفد کی قیادت پارٹی لیڈر اور اقلیتی سیل کے چیئرمین ایم کے یوگی کررہے تھے۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ پنڈتوں کو سابق گورنر جگ موہن نے کشمیر سے ایک سازش کے تحت بھگایا تاکہ مسلمانانِ کشمیر پر خوف و دہشت کا دباﺅ ڈالا جائے اور یہاں کے مسلمانوں کو بدنام کیا جائے۔ جگ موہن نے ہی پنڈتوں کو یہ کہہ کر شبانہ گاڑیوں میں سوار کرکے جموں روانہ کیا کہ آپ کو صرف دو ماہ کے لئے جموں میں قیام کرنا ہوگا ۔ آج 29 برس گزر جانے کے بعد بھی پنڈت برادری اپنے گھروں کو واپس نہیں لوٹ پائی۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ ہوم لینڈ کی باتیں کررہے ہیں وہ دشمنوں کے خاکوں میں رنگ بھر رہے ہیں، پنڈتوں کو مسلمانوں کے ساتھ مل جل کر رہنا ہے، اسی کا نام کشمیریت ہے۔
انہوں نے کہاکہ کشمیر مسلمان اپنے پنڈت بھائیوں کے دشمن نہ تھے اور نہ آج ہیں بلکہ فرقہ پرست اور کشمیر دشمن عناصر نے پنڈت برادری کو اپنی سازشوں کی بھینٹ چڑھایا۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ 1947 میں جب پورے ملک میں قتل و غارت گری کا سماں تھا اور مذہب کے نام پر خون کی ندیاں بہہ رہیں تھیں کیا اُس وقت کشمیری مسلمانوں نے اپنے پنڈت بھائیوں کی رکھوالی نہیں کی؟
انہوں نے کہا کہ آج ملک مکمل طور پر فرقہ پرستوں کی لپیٹ میں گیا ہے اور یہ فرقہ پرست نہ ہمیں چین سےرہتے دیکھ سکتے ہیں اور نہ ہی کشمیر میں مسلمانوں اور پنڈتوں کو ایک ساتھ رہنے دیں گے۔ ہمیں مل کو سازشوں کو بھانپ کر ان کا توڑ کرنے کی ضرورت ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔