کالج کا عدالتی فیصلے کی پاسداری پر اصرار، 35 باحجاب طالبات نے امتحان ترک کر دیا!

حجاب پر پابندی برقرار رکھنے کے ہائی کورٹ کے فیصلہ کے بعد کرناٹک کے یادگیر میں طالبات کو حجاب اتار کر کمرہ میں آنے کو کہا گیا، اس پر انہوں نے امتحان ہی ترک کر دیا۔

حجاب، تصویر آئی اے این ایس
حجاب، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

بنگلورو: تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی برقرار رکھنے کے کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد سرپورا کیمبوی گورنمنٹ پی یو کالج کی طالبات نے امتحان ترک کر دیا۔ یہاں امتحانات کی تیاری کے حوالے سے ایک امتحان ہونا تھا لیکن جب کالج انتظامیہ نے ان سے حجاب اتارنے کو کہا تو انہوں نے احتجاجاً امتحان کا بائیکاٹ کر دیا۔ معلومات کے مطابق ان طالبات کا امتحان صبح 10 بجے سے دوپہر ایک بجے تک ہونا تھا، اسی دوران طالبات نے احتجاج کیا۔

باحجاب طالبات کا کہنا ہے کہ اب وہ اپنے والدین سے بات کریں گی، اس کے بعد ہی وہ فیصلہ کریں گی کہ آیا حجاب پہنے بغیر کلاس میں جانا ہے! کلاس کا بائیکاٹ کرنے والی طالبات نے کہا کہ وہ حجاب پہنے بغیر امتحان نہیں دیں گی، اگر ان سے حجاب اتارنے کو کہیں گے تو وہ امتحان نہیں دیں گی۔


کالج کی پرنسپل ڈاکٹر شکنتلا نے کہا کہ طالبات کو کرناٹک ہائی کورٹ کے حکم پر عمل کرنے کو کہا گیا تھا لیکن انہوں نے اس پر عمل کرنے سے انکار کر دیا اور کلاس سے باہر چلی گئیں۔ پرنسپل کے مطابق 35 طالبات نے کلاس کا بائیکاٹ کیا ہے۔

خیال رہے کہ کرناٹک حجاب تنازعہ پر منگل کے روز کرناٹک ہائی کورٹ نے اپنا اہم فیصلہ سنایا۔ عدالت عالیہ نے اڈوپی ضلع سے تعلق رکھنے والی مسلم طالبات کی جانب سے داخل کی گئیں متعدد عرضیوں کو خارج کرتے ہوئے اسکولوں اور کالجوں میں سر ڈھانپنے پر عائد پابندی کو برقرار رکھا۔ چیف جسٹس ریتو راج اوستھی، جسٹس کرشنا ایس دیکشت اور جسٹس جے ایم قاضی کی بنچ نے اس معاملہ پر اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ خواتین کا حجاب پہننا اسلام کا لازمی جز نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔