دہلی میں 2000 کروڑ روپے کی کوکین برآمد، ایک ہفتے کے اندر دوسری بار منشیات کی بھاری مقدار ضبط
اس سے پہلے دہلی پولیس نے مہیپال پور علاقے میں کوکین کی ایک بڑی کھیپ برآمد کی تھی۔ ایک ہفتے کے اندر دوبارہ دہلی سے بھاری مقدار میں منشیات برآمد ہوئی ہے
دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے منشیات کے خلاف مہم میں ایک بار پھر بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ پولیس نے رمیش نگر علاقے کے ایک گودام سے 2000 کروڑ روپے کی کوکین برآمد کی ہے۔ پولیس نے تقریباً 200 کلو منشیات قبضے میں لے لی ہے۔ یہ ایک ہفتے کے اندر دہلی پولیس کی دوسری بڑی کامیابی ہے۔ گزشتہ ہفتے مہی پال پور سے 560 کلو کوکین برآمد ہوئی تھی۔ جس کی قیمت تقریباً 5000 کروڑ روپے تھی۔
5000 کروڑ روپے کے منشیات کے اس معاملے میں دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے سنڈیکیٹ سے وابستہ ساتویں ملزم کو گرفتار کیا ہے۔ ملزم کا نام اخلاق ہے جو یوپی کے ہاپوڑ کا رہنے والا ہے۔ اخلاق سے پوچھ گچھ کے بعد ہی اسپیشل سیل نے دہلی کے رمیش نگر میں چھاپہ مارا اور 200 کلو کوکین برآمد کی۔
دہلی پولیس کا اسپیشل سیل اس پورے سنڈیکیٹ سے جڑے تمام زاویوں سے جانچ کر رہا ہے۔ اس معاملے میں کارگو روٹ سے لے کر سڑک تک کی جانچ کی جا رہی ہے۔ ساتواں ملزم جسے پولیس نے گرفتار کیا ہے، اس کا اب تک منشیات کے سنڈیکیٹ میں کردار نقل و حمل کے حوالے سے سامنے آ رہا ہے۔
رمیش نگر کے گودام میں منشیات رکھنے والا شخص جہاں سے یہ کوکین برآمد ہوئی تھی وہ برطانیہ کا شہری تھا اور کوکین کو یہاں رکھنے کے بعد فرار ہو گیا۔ اخلاق سے پوچھ گچھ کے بعد ہی پولیس کو اس برطانوی شہری کے بارے میں معلومات ملی۔
اس سے قبل 2 اکتوبر کو پولیس نے جنوبی دہلی کے مہیپال پور علاقے کے ایک گودام سے 560 کلو گرام سے زیادہ کوکین اور 40 کلو گرام 'ہائیڈروپونک ماریجوانا' ضبط کیا تھا۔ اس میں ایک شخص یوتھ کانگریس کا سابق ممبر تھا جس پر سیاست شروع ہو گئی تھی۔ بعد میں کانگریس کی طرف سے کہا گیا کہ وہ شخص اب کانگریس کا رکن نہیں ہے اور اسے پارٹی سے پہلے ہی نکال دیا گیا ہے۔
اسپیشل سیل نے تشار گوئل، ہمانشو کمار اور اورنگ زیب صدیقی کو دہلی سے گرفتار کیا تھا۔ جبکہ ایک ملزم ممبئی کا رہنے والا ہے۔ اس معاملے میں پولیس نے کہا کہ تشار گوئل سنڈیکیٹ کا ماسٹر مائنڈ ہے۔ یہ اطلاع بھی سامنے آئی کہ یہ سنڈیکیٹ دہلی اور دیگر میٹرو شہروں میں کنسرٹس اور ریو پارٹیوں میں بڑی مقدار میں منشیات فروخت کر رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔