مدھیہ پردیش میں پرینکا گاندھی پر ایف آئی آر سے چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بگھیل ناراض، کہا 'اس سے سچائی دبنے والی نہیں'

چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے 50 فیصد کمیشن کو لے کر ٹوئٹ کرنے پر پرینکا گاندھی کے خلاف درج ایف آئی آر سے متعلق کہا کہ معاملہ درج کیے جانے سے سچائی چھپ نہیں جائے گی۔

<div class="paragraphs"><p>پرینکا گاندھی،&nbsp;تصویر آئی اے این ایس</p></div>

پرینکا گاندھی،تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

مدھیہ پردیش میں مبینہ طور پر ٹھیکیداروں کی تنظیم کے خط کے سہارے 50 فیصد کمیشن سے متعلق ٹوئٹ کرنے پر کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی سمیت دیگر لیڈروں پر معاملہ درج کیے جانے کے معاملے میں چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ایف آئی آر درج کیے جانے سے سچائی چھپ نہیں جائے گی۔

وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے یہ بیان نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے دیا اور کہا کہ بی جے پی کا مشن ہے 50 فیصد کمیشن۔ جب ٹھیکیدار خود لکھ رہے ہیں کہ 50 فیصد کمیشن لیا جا رہا ہے تو مزید کیا ثبوت چاہیے؟ ہماری لیڈر پرینکا گاندھی پر ایف آئی آر کرنے سے سچائی پوشیدہ ہونے والی نہیں۔


واضح رہے کہ کانگریس کی مدھیہ پردیش یونٹ کے سابق ریاستی صدر ارون یادو نے مائیکرو اینڈ میڈیم کیٹگری کانٹریکٹر ایسو سی ایشن کا ایک خط جاری کر حکومت کو گھیرا، اس خط میں 50 فیصد کمیشن دیئے جانے کی بات کہی گئی تھی۔

اس معاملے پر جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی و دیگر لیڈروں نے بھی ٹوئٹ کر اپنی رائے ظاہر کی۔ اس معاملے کے طول پکڑنے پر بی جے پی جارح ہوئی اور خط کو ہی فرضی قرار دیتے ہوئے 41 مقامات پر رپورٹ درج کرائی۔ ان میں پرینکا گاندھی، کمل ناتھ، ارون یادو اور جئے رام رمیش سمیت دیگر لیڈروں کو ملزم بنایا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔