موسمیاتی تبدیلی کو مزید نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، چیف جسٹس چندرچوڑ کا بیان

’’موسمیاتی تبدیلی کو مزید نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ ایک اہم قدم یہ ہے کہ ہم اپنی روزمرہ کی زندگیوں میں قدم اٹھائیں، سبز طرز زندگی کو اپنائیں، جس میں کاربن کے اخراج کو کم کرنا شامل ہے‘‘

<div class="paragraphs"><p>تصویر قومی آواز / وپن</p></div>

تصویر قومی آواز / وپن

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) ڈی وائی چندرچوڑ کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کو مزید نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ دہلی کے ککڑڈوما، شاستری پارک اور روہنی میں نئی ​​عمارتوں کا سنگ بنیاد رکھنے کے موقع پر سی جے آئی چندر چوڑ نے قومی راجدھانی میں ایک ہی دن میں حالیہ ریکارڈ توڑ بارش اور اس سے پہلے دو بار آنے والی شدید گرمی کی لہر کا حوالہ دیا۔

انہوں نے کہا، ’’دہلی میں اس سال سب سے زیادہ گرمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ ہمارے بنیادی ڈھانچے کو اس حقیقت کی عکاسی کرنی چاہیے جس میں ہم رہتے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی کو مزید نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ ایک اہم قدم یہ ہے کہ ہم اپنی روزمرہ کی زندگیوں میں قدم اٹھائیں، سبز طرز زندگی کو اپنائیں، جس میں کاربن کے اخراج کو کم کرنا شامل ہے۔‘‘


چیف جسٹس نے کہا کہ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ گرین ریٹڈ انٹیگریٹڈ ہیبی ٹیٹ اسسمنٹ (جی آر آئی ایچ اے) نئی عدالت کی عمارت کے ماحولیاتی اثرات کو کم کرے گا۔

جی آر آئی ایچ اے ایک درجہ بندی کا آلہ ہے جو لوگوں کو قومی سطح پر منظور شدہ ماحولیاتی معیارات کی بنیاد پر اپنی عمارت کا اندازہ لگانے میں مدد کرتا ہے۔ نئے کورٹ کمپلیکس سے عدالت کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا، زیر التواء مقدمات کی تعداد میں کمی آئے گی اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو باوقار ماحول فراہم ہوگا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ عدالتی نظام صرف آئین کی خدمت کرتا ہے۔ یہ مقدمہ چلانے والوں کے علاوہ کسی کی خدمت نہیں کرتا۔ مجھے امید ہے کہ اس مقصد میں شامل ہونے والے نئے اراکین اس کی بھرپور میراث کو اپنائیں گے اور کارکردگی کو بڑھانے اور انصاف کو برقرار رکھنے کے لیے مستقبل کو ذہن میں رکھتے ہوئے عدالتیں قائم کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔